ٹرانس جینڈر کی طرف سے خواتین کے تیراکی کے مقابلے میں شامل ہو کر کئی ریکارڈتوڑنے  پر ٹرمپ نے یونیورسٹی کی فنڈنگ معطل کردی

ٹرانس جینڈر کی طرف سے خواتین کے تیراکی کے مقابلے میں شامل ہو کر کئی ...
ٹرانس جینڈر کی طرف سے خواتین کے تیراکی کے مقابلے میں شامل ہو کر کئی ریکارڈتوڑنے  پر ٹرمپ نے یونیورسٹی کی فنڈنگ معطل کردی
سورس: Penn

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ یونیورسٹی آف پینسلوینیا (یو پین) کو فراہم کیے جانے والے 175 ملین ڈالر کے وفاقی فنڈز معطل کر رہی ہے۔ یہ فیصلہ یونیورسٹی کی ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس سے متعلق پالیسی کے باعث کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ 2022 میں اس وقت نمایاں ہوا جب یونیورسٹی کی ایک ٹرانس جینڈر خاتون تیراک نے امریکی قومی کالج تیراکی کا سب سے بڑا اعزاز جیتا تھا۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ اسے میڈیا رپورٹس کے ذریعے فنڈز کی معطلی کا علم ہوا ہے لیکن تاحال حکومت کی طرف سے کوئی باضابطہ اطلاع یا تفصیلات موصول نہیں ہوئیں۔

بی بی سی کے مطابق یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کے کھیلوں میں حصہ لینے پر سخت اقدامات کر رہے ہیں اور وفاقی اخراجات میں کمی لانے کے خواہاں ہیں۔ ایک گمنام ٹرمپ عہدیدار نے  صحافیوں کو بھیجے گئے ایک ای میل میں کہا کہ ’’یو پین نے ایک مرد کو خواتین کی تیراکی ٹیم میں شامل ہونے دیا، جس کے نتیجے میں خواتین کے محنت سے بنائے گئے کئی ریکارڈز ٹوٹ گئے اور مکمل مردانہ جسم رکھنے والے کو لاکر روم تک رسائی دی گئی۔‘‘

یہ پالیسی تبدیلی اس وقت سامنے آئی جب صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس میں ٹرانس جینڈرز کو خواتین کی کھیلوں کی کیٹیگری میں حصہ لینے سے روک دیا گیا۔ اسی حکم کے تحت وفاقی تعلیمی محکمہ کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ ان سکولوں کی تحقیقات کرے جو اس اصول کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

ٹرانس ایتھلیٹ لیا تھامس نے اس فنڈنگ معطلی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن وہ ماضی میں کہہ چکے  ہیں کہ ٹرانس جینڈر خواتین کی کھیلوں میں شرکت خواتین کے کھیلوں کو خطرے میں نہیں ڈالتی۔ گزشتہ ماہ یو پین کی تین سابقہ خواتین تیراکوں نے لیا تھامس کے ریکارڈز کو کالعدم قرار دینے کے لیے عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔