نیسلے پاکستان نے کلین گلگت  بلتستان پراجیکٹ کے تحت گلگت میں کچرا علیٰحدہ کرنے والی پہلی مشین نصب کردی

نیسلے پاکستان نے کلین گلگت  بلتستان پراجیکٹ کے تحت گلگت میں کچرا علیٰحدہ ...
نیسلے پاکستان نے کلین گلگت  بلتستان پراجیکٹ کے تحت گلگت میں کچرا علیٰحدہ کرنے والی پہلی مشین نصب کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گلگت (پروموشنل ریلیز )نیسلے پاکستان نے کچرے سے پاک مستقبل کے اپنے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے کلین گلگت  بلتستان پراجیکٹ کے تحت گلگت میں کچرا علیٰحدہ کرنے والی پہلی مشین نصب کردی۔
 مشین کا افتتاح گلگت  بلتستان کے چیف سیکرٹری نے کیا جسے گلگت  بلتستان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے کوڑے کرکٹ اٹھانے کے مقام پر نصب کیا گیا ہے۔ مشین کے ذریعے پلاسٹک اور کاغذ کے کچرے کی مختلف اقسام کی چھانٹی اور اسے  علیٰحدہ کیا جائے گا جو خطے میں سمارٹ ویسٹ مینجمنٹ کا آغاز ہے۔
 چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا نے نیسلے کے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا”ہمیں خوشی ہے کہ نیسلے علاقے میں پیکیجنگ کے کچرے کو کم کرنے کیلئے کوششیں کررہاہے۔  اس سے سلسلے میں کلین  گلگت  بلتستان پراجیکٹ کے حوالے سے پیشرفت ثبوت ہے۔ 


 اس سے قبل کلین  گلگت  بلتستان پراجیکٹ کے حصہ کے طوپر نیسلے نے گلت، ہنزا اور سکردو میں تین کمپریسنگ اور بیلنگ مشینیں نصب کیں۔ کمپنی نے علاقے کے معروف سیاحتی مقامات پر ری سائیکل کئے گئے پلاسٹک سے تیار کردہ 122بینچز اور کچرے دان بھی نصب کئے ہیں جبکہ لوگوں میں 15,000دوبارہ قابل استعمال بیگز تقسیم کئے گئے۔ گزشتہ 5 سال میں ان کوششوں کی بدولت علاقے میں 6000 ٹن سے زیادہ پلاسٹک پیکیجنگ کی ویسٹ مینجمنٹ کی سہولت فراہم کی گئی جس سے ماحول پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔
 نیسلے کے عالمی وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے   وقار احمد، ہیڈ آف کارپوریٹ افیئرزاینڈ سسٹین ایبلیٹی، نیسلے پاکستان  نے کہا ”ہم ماحول پر پڑنے والے مختلف قسم کے پیکیجنگ کے کچرے کے اثرات کو کم کرنے کیلئے اپنے اقدامات میں تیزی لارہے ہیں۔ ہمارا وژن ہے کہ ہماری پیکجنگ بشمول پلاسٹک کو نہ زمین اور نہ ہی سمندروں میں ٹھکانے لگایا جائے۔  


 انہوں نے مزید کہا”پیکیجنگ کے کچرے سے نمٹنے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔کچرے کو کم کرنے، دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کیلئے ری سائیکل کرنے کے بہتر حل تلاش کرنے کیلئے  سرکاری و نجی شعبہ کی شراکت داری سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
 سینئروزیر لوکل گورنمنٹ و رورل ڈویلپمنٹ عبدالحمید، وزیر منصوبہ وترقی راجہ ناصر علی خان، کمشنرز گلگت و ہنزہ، انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (ای پی اے) اور گلگت  بلتستان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سینئر عہدیداران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

  کلین  گلگت  بلتستان پراجیکٹ کے تحت نیسلے پاکستان نے سکردو کیلئے کچرے علیحدہ کرنے کی مشین کے عطیے، گلگت  بلتستان میں 100اضافی بنچز کی تنصیب اور 2025میں جی بی ڈبلیو ایم سی اور ای پی اے کے ساتھ شراکت داری میں ہاسپٹیلیٹی سکٹر کیلئے ویسٹ مینجمنٹ تربیتی کے آغاز کا عہد کیا ہے۔
گلگت   بلتستان پاکستان میں ایک بڑا سیاحتی مقام ہے جو قراقرم کے پہاڑی سلسلے میں ٹریکنگ اور کوہ پیمائی کیلئے ایک حب کی حیثیت رکھتا ہے۔یہ اقدام نیسلے پاکستان کی کچرے کا انتظام اور ری سائیکلنگ کو بہتر بنا کر پیکیجنگ کے کچرے کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کی کوششوں کا مظہر ہے۔ یہ اقدام  ذمہ دارانہ استعمال و پیداوار اور اہداف کے حصول کے لیے شراکت داری  کے بارے میں  اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے  اہداف 12 اور 17   کے مطابق ہے۔