”کی حال اے،کتھوں آئے او“۔۔وزیر اعلیٰ کی پنجابی میں گفتگو ، ایئر ایمبولینس سے شفٹ ہونیوالے مریض کا " سلیوٹ "
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازنے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ایمرجنسی وارڈ کا تفصیلی دورہ کیا۔ ائیر ایمبولینس پیشنٹ وارڈ میں وزیراعلیٰ کودیکھتے ہی بہاولپور سے لاہور شفٹ ہونے والے مریض نے سلیوٹ کیا اور ڈھیروں دعائیں دیں۔وزیر اعلیٰ نے بہاولپور سے ائیر ایمبولینس پرپی آئی سی منتقل ہونے والے مریض امجد علی کی عیادت اور صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔ ہارٹ پیشنٹ امجد علی نے ائیر ایمبولینس سروس کے اجراء پر وزیر اعلیٰ کو ازراہ عقیدت سلام کیا اور ائیر ایمبولینس سروس کو سراہا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے امجد علی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ائیر ایمبولینس سروس پنجاب کے عوام کا حق ہے، کسی پر احسان نہیں۔ وزیر اعلیٰ نے پی آئی سی کے دورے کے دوران ٹرائیج ایریا میں مریضوں کی آمد اور علاج کے آغاز کے سسٹم کا مشاہدہ کیا اورائیر ایمبولینس پیشنٹ وارڈ کا بھی معائنہ کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ایمرجنسی وارڈ میں زیر علاج مریضوں کی بھی عیادت کی۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے مریضوں اور تیمارداروں سے بات چیت کی اوران کے مسائل کے فوری حل کا حکم دیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ایک بزرگ مریض غلام فرید سے پنجابی زبان میں گفتگو کرتے ہوئے پوچھا کہ”کی حال اے،کتھوں آئے او“۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز ایمرجنسی وارڈ کے پاس بزرگ میاں بیوی کو دیکھ کر رک گئیں۔ وزیر اعلیٰ نے بزرگ مریض خوشی محمد کے فوری علاج کی ہدایت کی اور بزرگ مریض کو ایمرجنسی میں فوری طور پر وہیل چیئر مہیا نہ کرنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ وزیر اعلی مریم نواز بعد ازاں وارڈ میں بزرگ مریض خوشی محمد کے پاس پہنچ گئیں اور علاج کے عمل کا خود مشاہدہ کیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سیکیورٹی اہلکا رو ں کو مریضوں کی آمد و رفت میں مداخلت سے سختی سے روک دیا۔
وزیر اعلیٰ مریم نوازنے پی آئی سی پر مریضوں کا رش کم کرنے کیلئے پی آئی سی ٹو کی جلد تکمیل کی ہدایت کی اور پی آئی سی ٹو میں انتظامی سربراہ کی فوری تعیناتی کا حکم بھی دیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازنے پی آئی سی ٹو میں جدید اور بہترین مشینری اور کیتھ لیب فراہم کرنے کی ہدایت کی۔