الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی امیدواروں کو سپریم کورٹ کےفیصلے کے سبب آزاد امیدوار قرار دیا یہ تو بہت خطرناک تشریح ہے،جسٹس منیب اختر

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی امیدواروں کو سپریم کورٹ کےفیصلے کے سبب آزاد ...
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی امیدواروں کو سپریم کورٹ کےفیصلے کے سبب آزاد امیدوار قرار دیا یہ تو بہت خطرناک تشریح ہے،جسٹس منیب اختر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر جسٹس منیب اختر نے کہا کہ آزاد امیدوار الیکشن کمیشن نے قرار دیا، الیکشن کمیشن کی رائے کا اطلاق ہم پر لازم نہیں، پارلیمانی جمہوریت کی بنیاد سیاسی جماعتیں ہیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی امیدواروں کو سپریم کورٹ فیصلے کے سبب آزاد امیدوار قرار دیا یہ تو بہت خطرناک تشریح ہے۔

نجی ٹی وی چینل" دنیا نیوز" کے مطابق  سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی براہ راست سماعت جاری ہے ۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13رکنی فل کورٹ سماعت کررہا ہے، عدالت عظمیٰ میں سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی کی جانب سے دلائل جاری ہیں ۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ انتخابی نشان چلے جانے کے بعد پولیٹیکل پارٹی نہیں رہی، لیکن پولیٹیکل ان لسٹڈ پولیٹیکل پارٹی تو ہے، الیکشن کمیشن نے ان لسٹڈ پارٹی تو قرار دیا ہے، پی ٹی آئی اگر اب بھی پولیٹیکل پارٹی وجود رکھتی ہے تو انہوں نے دوسری جماعت میں کیوں شمولیت اختیار کی؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر اس دلیل کو درست مان لیا جائے تو آپ نے دوسری جماعت میں شمولیت اختیار کرکے خودکشی کیوں کی، یہ تو آپکے اپنے دلائل کے خلاف ہے۔

جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے رول 92کی ذیلی شق دو پڑھیں، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ آزاد امیدوار الیکشن کمیشن نے قرار دیا، الیکشن کمیشن کی رائے کا اطلاق ہم پر لازم نہیں، پارلیمانی جمہوریت کی بنیاد سیاسی جماعتیں ہیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی امیدواروں کو سپریم کورٹ فیصلے کے سبب آزاد امیدوار قرار دیا یہ تو بہت خطرناک تشریح ہے۔

جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے کہ تمام امیدوار پی ٹی آئی کے تھےحقائق منافی ہیں، پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے سرٹیفکیٹس جمع کروا کر واپس کیوں لیے گئے؟