اٹلی فلسینی ریاست کو تسلیم نہ کرنے پر ہنگامے، 60پولیس اہلکار زخمی، 10سے زائد افراد گرفتار
میلان(آئی این پی)فلسطین کو ریاست تسلیم نہ کرنے پر اٹلی میں بڑے پیمانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے جس کے نتیجے میں 60سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ10سے زائد افراد کو گرفتارکرلیاگیا۔اٹلی کے مختلف شہروں میں 10ہزار سے زائد افراد نے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کیے اور غزہ پر اسرائیلی حملے اور اٹلی کی دائیں بازو کی حکومت کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم نہ کرنے کے فیصلے کیخلاف احتجاج کیا، ان مظاہروں کا حصہ ایک ملک گیر ہڑتال سب کچھ بند کردو تھی جسے مزدور تنظیموں نے غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کیخلاف منظم کیا تھا۔اٹلی کے دوسرے بڑے شہر میلان میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جہاں مظاہرین نے مرکزی ریلوے سٹیشن کے باہر ہنگامہ آرائی کی۔پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا، ان جھڑپوں میں 60سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 10سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا، مظاہرین نے نہ صرف سڑکوں پر دھرنے دئیے بلکہ بندرگاہوں پر بھی کام بند کر دیا۔اٹلی کے وزیرِاعظم جیورجیا میلونی نے مظاہروں اور پرتشدد واقعات کو شرمناک قرار دیا۔ رپورٹ کے مطابق وینس کی بندرگاہ پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا، اسی طرح جینوا، لیورنو اور تریئستے کی بندرگاہوں پر بھی کارکنوں نے اسرائیل کو اسلحہ اور دیگر رسد کی ترسیل روکنے کیلئے مظاہرے کئے گئے۔بولونیا میں مظاہرین نے ہائی وے بلاک کی، گاڑیوں کو روکا اور پھر پولیس کیساتھ جھڑپوں کے بعد واٹر کینن سے منتشر کئے گئے۔ روم میں ہزاروں افراد نے ریلوے اسٹیشن کے باہر جمع ہو کر مارچ شروع کیا، جس سے ایک مرکزی رنگ روڈ بند ہو گئی،اٹلی کے جنوبی شہر نیپلز میں بھی مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جب ہجوم نے مرکزی ریلوے سٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش کی، کچھ مظاہرین نے ریلوے ٹریک پر چڑھ کر وقتی طور پر ٹرینوں کی آمد و رفت میں تاخیر پیدا کی، شمال مغربی شہر جینوا میں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے فلسطینی پرچم لہرایا اور بندرگاہ کے گرد احتجاج کیا۔ وزیرِاعظم میلونی نے میلان اور دیگر شہروں میں ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تباہی غزہ میں کسی کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں لائے گی، اس طرح کے مظاہرے بے معنی ہیں۔
اٹلی احتجاج