سوات میں سیاحت کو تباہ کرنے کیلئے منظم سازش کی جا رہی ہے : بلال عزیز

      سوات میں سیاحت کو تباہ کرنے کیلئے منظم سازش کی جا رہی ہے : بلال عزیز

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            سوات(بیورورپورٹ) سوات کے نوجوان ہوٹل مالک بلال عزیز نے کہا ہے کہ سوات میں سیاحت کو تباہ کرنے کے لئے منظم سازش کی جارہی ہے۔ اس سازش کے تحت ان کے ہوٹل اور ریسٹورنٹ کو این او سی اور مالکانہ دستاویزات کے باوجود مسمار کیا گیا، جس سے ان کی دو کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ضائع ہوگئی اور ان کا معاشی قتل کیا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، صوبائی وزیر فضل حکیم یوسفزئی اور ضلعی انتظامیہ اس غیر قانونی عمل میں براہِ راست ملوث ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔بلال عزیز نے کہا کہ وہ ایک طالب علم ہونے کے باوجود سیاحت کے فروغ اور علاقے کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی نیت سے اس شعبے سے وابستہ ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ہوٹل نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سیاحوں کے لئے بھی کشش کا مرکز تھا، جس سے سوات کی معیشت کو فائدہ پہنچ رہا تھا، مگر انتظامیہ نے ان کے خواب اور سرمایہ دونوں کو برباد کر دیا۔انہوں نے کہا کہ سوات میں کارروائی کے نام پر مخصوص افراد کو نشانہ بنایا گیا اور جان بوجھ کر صرف ان کے اور ملک صدیق احمد کے ہوٹل گرائے گئے، جبکہ لنڈاکے سے کالام تک بلاامتیاز کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ یہ امتیازی رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اصل مقصد سیاحت کو فروغ دینا نہیں بلکہ مخصوص لوگوں کو نقصان پہنچانا ہے۔بلال عزیز نے الزام لگایا کہ ان کے ہوٹل کو فلسطین کی تباہ شدہ عمارتوں کی طرح ڈھا دیا گیا، جس سے نہ صرف ان کی ذاتی سرمایہ کاری ختم ہوگئی بلکہ سوات میں سیاحت کا مستقبل بھی تاریک ہو گیا۔ ان کے بقول اب بیرونِ ملک سے سیاحوں کی آمد رک چکی ہے، جس سے خطے کے ہزاروں خاندانوں کا روزگار متاثر ہو رہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ایک آزاد کمیشن تشکیل دے جو اس واقعے کی شفاف انکوائری کرے اور انہیں پہنچنے والے مالی نقصان کا ازالہ کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبات پر عمل نہ کیا گیا تو وہ ہوٹلز ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے اور اپنے حق کے لئے قانونی اور عوامی جدوجہد جاری رکھیں گے۔