سائنسدانوں کو ملنے والا 4 ہزار سال پرانے پتھر کا یہ ٹکڑا دراصل کیا چیز ہے؟ جان کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی

سائنسدانوں کو ملنے والا 4 ہزار سال پرانے پتھر کا یہ ٹکڑا دراصل کیا چیز ہے؟ جان ...
سائنسدانوں کو ملنے والا 4 ہزار سال پرانے پتھر کا یہ ٹکڑا دراصل کیا چیز ہے؟ جان کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک)عراق سے سائنسدانوں کو 4ہزار سال پرانا پتھر کا ایک ٹکڑا ملا ہے جس پر ایسی تحریر کندہ تھی کہ سائنسدان بھی حیرت کے سمندر میں ڈوب گئے۔ ویب سائٹ thevintagenews.comکے مطابق پتھر کا یہ ٹکڑا دراصل ایک تختی تھی جو اس قدیم زمانے کے لوگ لکھنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ یہ عراق کے شہر تل المقیّر سے دریافت ہوئی جس کا قدیم نام ’عُر‘ (Ur)تھا۔ جب سائنسدانوں نے اس تختی پر لکھی تحریر کا مطلب جاننے کے لیے اس پر تحقیق کی تومعلوم ہوا کہ یہ دراصل کسٹمر سروس کمپلینٹ تھی۔ یہ شکایت نینی (Nanni)نامی شخص کی طرف سے ایانصیر(Ea-nasir)نامی تاجر کو لکھی گئی تھی۔


نینی ممکنہ طور پر کاروباری شخص یا ماہر دستکار تھا۔ اس شکایت میں اس نے لکھا تھا کہ ”میں نے جو تانبا خریدا وہ انتہائی گھٹیامعیار کا تھا اور ایانصیر نے میرے ساتھ انتہائی برا سلوک کیا اور رقم واپس بھیجنے سے انکار کر دیا۔میں ذاتی طور پر رقم لینے جاﺅں تو مجھے دشمن کے علاقے سے گزرنا پڑے گا۔تم اس غیرمعیاری تانبے کی وجہ سے میرے ساتھ یہ سلوک کیسے کر سکتے ہو؟ تم نے دشمن کے علاقے میں مجھ سے میرا رقم کا تھیلا لیا۔ اب یہ تم پر ہے کہ میری مکمل رقم واپس کرو۔ یہ ذہن میں رکھو کہ میں آج کے بعد تم سے تانبا نہیں خریدوں گا کیونکہ یہ بہت گھٹیا کوالٹی کا ہے۔اب آپ تانبا مجھے میری جگہ پر بھیجو گے اور میں اس میں سے اپنی مرضی کے مطابق اس میں سے منتخب کروں گا۔ جو گھٹیا معیار کا ہو گا اسے میں مسترد کرنے کا حق رکھتا ہوں۔“نیدرلینڈز کی یونیورسٹی آف گورننجن کے پروفیسر جیکبز وین ڈیک کا کہنا تھا کہ ”یہ بالکل اسی طرح کی شکایت تھی جیسی ہم آج کے زمانے میں کسی کسٹمرز سروس کو کرتے ہیں۔ چنانچہ ہم اسے دنیا کی قدیم ترین کسٹمرز سروس کمپلینٹ کہہ سکتے ہیں، کیونکہ اس سے قبل اس نوعیت کی اتنی قدیم تحریر آج تک دریافت نہیں ہوئی۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -