بھارتی افواج کی عید الفطر پر بھی مقبوضہ کشمیر پر بدترین بربریت، 2کشمیری شہید

  بھارتی افواج کی عید الفطر پر بھی مقبوضہ کشمیر پر بدترین بربریت، 2کشمیری ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سری نگر(آئی این پی)مقبوضہ وادی کشمیر میں قابض بھارتی افواج نے روایتی ریاستی دہشت گردی کے تحت دو مظلوم کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے، بھارتی حکام کو اس بات پر سخت غصہ ہے کہ مظلوم کشمیریوں نے عید الفطر کا تہوار پاکستان کے ساتھ کیوں منایا۔ بے گناہ اورنہتے کشمیریوں کو عیدالفطر کے موقع پر شہید کیا گیا،دوسری جانب حریت رہنما خواجہ فردوس نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مذہبی تہوار پاکستان کے ساتھ مناتے ہیں اور مناتے رہیں گے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کی قابض افواج، پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور بھارتی پولیس نے مشترکہ طور پر دمہال حانجی پورہ میں گھر گھر تلاشی لینے کے دوران دونوں کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا ہے۔بھارتی حکام نے کولگام اور شوپیان ڈسٹرکٹس میں موبائل فون سروس سمیت انٹرنیٹ کی سہولتوں کو بھی منقطع کردیا ہے۔مقبوضہ وادی چنار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بھارتی حکام کو اس بات پر سخت غصہ ہے کہ مظلوم کشمیریوں نے عید الفطر کا تہوار پاکستان کے ساتھ کیوں منایا۔دوسری جانب چیئرمین جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ (ڈی پی ایم)اور حریت رہنما خواجہ فردوس نے عید الفطر کے روز مقبوضہ کشمیر میں دو بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادت کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی قابض افواج نے پرامن احتجاجی مظاہرین پر بہیمانہ تشدد کیا ہے کیونکہ وہ عیدالفطر کے موقع پرحق خود ارادیت کے حصول کی خاطر مظاہرہ کررہے تھے۔ مذہبی تہوار پاکستان کے ساتھ مناتے ہیں اور مناتے رہیں گے۔
کشمیری شہید

سری نگر(آئی این پی) مقبوضہ جموں کشمیر کے حریت پسند مسلمانوں نے اس سال بھی عیدالفطر بھارتی سیکورٹی فورسز کے ظالمانہ گھیراؤ میں منائی اورمقبوضہ وادی کے مختلف شہروں میں نماز عید کے اجتماعات میں رکاوٹوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے بھارتی فورسز کے ظلم و استبداد کے خلاف نعرہ بازی کی گئی جبکہ کئی مقامات پر بھارتی فورسز کے جبر کے خلاف مظلوم کشمیری مسلمانوں نے مزاحمت کی تو سیکورٹی فورسز سے جھڑپیں ہونے کے بعد مظاہرین کی گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کر دیاگیا۔مقبوضہ کشمیر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی میں پہلے سے جاری پابندیوں میں عید الفطر کے موقع پر مزید سختی کرتے ہوئے مقبوضہ وادی کے چپے چپے پر فوج اور پولیس کے مسلح دستوں کو تعینات کر دیا تاکہ مقبوضہ وادی کے مسلمانوں کو عید الفطر کی نماز کی ادائیگی کے موقع پر بھارت مخالف مظاہروں سے روکا جا سکے۔کشمیری حریت پسند عوام نے عیدالفطر کے روز سری نگر، اسلام آباد،شوپیاں اور بڈگام سمیت کئی دوسرے علاقوں میں بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے اپنی آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے تو سیکورٹی فورسز نے اشتعال میں آکر کئی مقامات پر معصوم شہریوں پر لاٹھی چارج کیا جس پر مزاحمت کرنے والے کشمیری حریت پسندوں اور بھارتی فورسز کے مابین جھڑپوں کے دوارن سینکڑوں کشمیری زخمی ہو گئے اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ مزید تیز کرتے ہوئے پوری مقبوضہ وادی کو بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا جبکہ کشمیریوں کو عیدالفطر کے موقع پر ضروری اشیائے خوردونوش کی خریداری کے لیے بھی گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہ دی گئی اور عید الفطر سیکورٹی پلان کے تحت ہزاروں افراد کو غیر قانونی پر نظر بند کرتے ہوئے بھارت کے دوسرے شہروں میں روزگار اور تعلیم کے لیے گئے ہوئے مقبوضہ وادی کے مستقل شہریوں کو اپنے گھروں میں واپس آنے کی اجازت نہ دی گئی جس کی وجہ سے سینکڑوں کشمیری اپنے گھروں میں واپس پہنچ کراپنے اہل و عیال اور عزیز و اقارب کے ساتھ عید منانے سے محروم رہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے عید کے پیغام میں ایک بار پھر کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوکر جموں و کشمیر کی مسلم شناخت کو ختم کرنے کے لیے جاری بھارتی منصوبہ بندی کو ناکام بنادیں۔اپنی جائیدادیں بیرونی لوگوں کو فروخت نہ کریں حتی کہ تجارت، تعلیم اور ترقی کے نام پر بھی اپنی جائیدادیں فروخت نہ کریں۔سید علی گیلانی نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ وہ بھارت کے دوسرے علاقوں سے آکر کشمیر میں آباد ہونے والوں کو کرایہ دار کے طور پر بھی قبول نہ کریں۔تمام کشمیری اپنے اپنے رشتہ داروں، دوستوں اور عزیزو اقارب کو جموں و کشمیر کے مسلم تشخص کو ختم کرنے کے بھارتی پلان کو ناکام بنانے کے لیے متحد اور متفق کریں تاکہ کوئی بھی کشمیری اپنی جائیداد بھارت سے آئے ہوئے بیرونی لوگوں کو فروخت نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے بھی کشمیر کے بارے میں بھارتی پلان کو تقویت پہنچانے کی سازش کی تو اس کو حریت پسند کشمیریوں کے غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مقبوضہ کشمیر

مزید :

صفحہ اول -