ہر نفس زیر حد ہے اسے کون جانتا۔۔۔

ہر نفس زیر حد ہے اسے کون جانتا۔۔۔
ہر نفس زیر حد ہے اسے کون جانتا۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ہر نفس زیر حد ہے اسے کون جانتا
تخصیص نیک و بد ہے اسے کون جانتا

سینہ بہ سینہ پہنچی روایت قبول ہے
کیا رد ہے کیا سند ہے اسے کون جانتا

پہچان خاص و عام کی دنیائے  نیک نام
اک نعش بے لحد ہے اسے کون جانتا

اک شخص خوب خوب شناسا ہے رنج سے
اک شخص نابلد ہے اسے کون جانتا

تسخیر کائنات و ستائش کی کھوج میں
پہنچی کہاں خرد ہے اسے کون جانتا

کلام :فرخ حجاز