کورونا کے بعد پاکستانی معیشت کا داراو مدار برآمدات پر ہو گا: فیصل آباد چیمبر

  کورونا کے بعد پاکستانی معیشت کا داراو مدار برآمدات پر ہو گا: فیصل آباد ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


فیصل آباد ( پ ر) کرونا کے بعد پاکستانی معیشت کا تمام تر دارومدار برآمدات پر ہوگا اور اس سلسلہ میں پانچ اہم برآمدی سیکٹروں کو زیرو ریٹ کرنا ضروری ہے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں نے زوم کے ذریعے ہونے والی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کی طویل جدوجہد کے بعد حکومت نے ایس آر او۔1125جاری کیا تھا جس کا مقصد پانچ اہم برآمدی سیکٹروں کو پہلے 17فیصد سیل ٹیکس دینے اور پھر اس کو 72گھنٹوں کے دوران واپس کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر اب یہ مدت بڑھ کر پانچ ماہ سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کی وجہ سے برآمد کنندگان کا تقریباً سو فیصد سرمایہ حکومت کے پاس چلا گیا ہے۔ مگر پانچ چھ ماہ اسے استعمال کرنے کے باوجود حکومت اس پر کسی قسم کا مارک اپ نہیں دیتی۔انہوں نے اس بات پر بھی تعجب کا اظہار کیا کہ حکومت برآمد کنندگان سے 300ارب کا سیل ٹیکس وصول کرتی ہے اور پھر اس میں سے سو ارب واپس کر کے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ جیسے وہ برآمد کنندگان پر کوئی احسان کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ برآمدی سامان پر ٹیکس برآمد نہیں کیا جا سکتا اس لئے حکومت نے جب اُن سے کچھ لینا ہی نہیں تو پھر ا س کی وصولی کا کیا فائدہ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلہ میں بعض برآمد کنندگان کی طرف سے ڈومیسٹک سپلائی کا الزام عائد کیا جاتا ہے لیکن اس کی آڑ میں پورے شعبے کو عذاب میں ڈالنے کا قطعاً کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو برآمد کنندگان غلطی کریں ان کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس پہلے ہی بہت سے اختیارات ہیں وہ ان کو استعمال کر کے ان مخصوص برآمد کنندگان کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے حالات میں برآمد کنندگان کیلئے غیر معمولی مراعات کی ضرورت ہو گی تاکہ وہ بیرونی منڈیوں میں اپنی مصنوعات فروخت کر کے قیمتی زرمبادلہ کما سکیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں تیل اور گیس کی بین الاقوامی قیمتوں میں کمی کا پورا فائدہ نچلی سطح تک نہیں پہنچایا گیا جس کی وجہ سے خاص طور پر برآمد کنندگان کو سخت مسابقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ فوری طور پر پانچ اہم برآمدی سیکٹروں کیلئے زیرو ریٹ بحال کرے۔

مزید :

کامرس -