عمران کی دھمکیا ں پہلے دیکھ چکے ،30نومبر کے بعد بھی دیکھ لینگے ، پرویز رشید

عمران کی دھمکیا ں پہلے دیکھ چکے ،30نومبر کے بعد بھی دیکھ لینگے ، پرویز رشید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

      اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان کی دھمکیاں پہلے بھی دیکھی تھیں اورتیس نومبر کے بعد بھی دیکھ لیں گے اور جہاں تک عمران خان کے شکوے کاتعلق ہے تو وہ یقین دلاتے ہیں جب بھی چین میں ثقافتی شو کرنا ہوگا پرویز خٹک کو ضرور بھیجا جائے گا۔ عمران خان نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے فیصلے کو رد کردیا لیکن حکومتی ترجمان پرویز رشید نے عمران خان کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئلے کے ذریعے ہی جلدی اور سستی بجلی تیار ہوسکتی ہے۔ عمران خان نے گلہ کیا ہے کہ وزیراعظم دورہ چین میں شہباز شریف کو تو لے گئے لیکن پرویز خٹک کو نہیں لے کر گئے ، اس پر جواب دیتے ہوئے پرویز رشید نے کہاکہ اس دورے میں تو معاشی فیصلے ہونے تھے، اس لیے شہباز شریف کو لے کر گئے ، لیکن جب بھی ثقافتی دورہ ہوگا پرویز خٹک کو ضرور چین بھیجا جائے گا۔ عمران خان کے اس الزام پر کہ تیس نومبر کے بعد حکومت کے ساتھ وہ ہوگا کہ اس کا چلنا مشکل ہوجائے گا ، پرویز رشید نے جواب دیا کہ ایسی دھمکیاں انہوں نے چودہ اگست کو بھی سنی تھیں ، عمران خان اپنے ثبوت عدالت میں نہیں لے جاسکتے تو میڈیا کو ہی دکھادیں۔

لاہور(خصوصی رپورٹ)وفاقی وزیر اطلاعات و قومی ورثہ پرویز رشید نے کہا ہے وزیر اعظم نواز شریف عوامی خدمت جبکہ عمران خان ذاتی اغراض پر مبنی سیاست کررہے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا لوڈشیڈنگ بیروز گاری کے خاتمے اور قومی فلاح کے جو منصوبے اگست میں شروع ہوجانے چاہیئں تھے انکی تکمیل میں چھ ماہ یاجتنی دیر ہوگی اسکے ذمہ داران دھرنا سیاست کے علمبردار ہوں گے۔ کوئلہ سے چلنے والے بجلی کے منصوبے تین سال میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔ دیگر منصوبوں سے بھی روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔دھرنے والوں نے ملک کو مالی فوائد سے محروم کئے رکھا ہے جس کی تلافی کیلئے دن رات کوشاں ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ سابق چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم پر عمران خان نے تنقید کے جو نشتر چلائے اسکی وجہ سے ہی رانابھگوان داس نے اس قابل تقریم عہدہ پر فائز ہونے سے معذرت کی ہے۔سانحہ کوٹ رادھا کشن کے متاثرین کے ساتھ ہیں جبکہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے سیاسی استعمال نے مقتولین کے کیس کو خراب کیا۔انہوں نے کہا کہ تنظیم داعش کا پنجاب میں کوئی وجود نہیں۔دہشت گردوں کا کوئی نام نہیں ہوتا۔دہشت گرد کوئی بھی ہو اسکے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو وزیرستان میں ہورہا ہے۔



مزید :

صفحہ اول -