شاہ صدر دین کی فوزیہ عظیم سے قندیل بلوچ ‘نوجوان کی بے وفائی زندگی کا ٹرننگ پوائنٹ، بس ہوسٹس سے شہرت کی بلندیوں کاتلخ سفر

شاہ صدر دین کی فوزیہ عظیم سے قندیل بلوچ ‘نوجوان کی بے وفائی زندگی کا ٹرننگ ...
 شاہ صدر دین کی فوزیہ عظیم سے قندیل بلوچ ‘نوجوان کی بے وفائی زندگی کا ٹرننگ پوائنٹ، بس ہوسٹس سے شہرت کی بلندیوں کاتلخ سفر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان( ملک اعظم سے )پاکستان میں حالیہ چند دنوں میں اپنے متنازعہ کردار کیوجہ سے شہرت حاصل کرنے والی قندیل بلوچ کا حقیقی نام فوزیہ عظیم ہے, ان کے والد کا نام ملک عظیم ہے۔فوزیہ عظیم بنیادی طور پر جنوبی پنجاب کے پسماندہ ترین ضلع ڈیرہ غازیخان کے علاقے شاہ صدر دین کی رہائشی ہے۔قندیل بلوچ یا فوزیہ عطیم کا تعلق شاہ صدر دین کی ماہڑہ فیملی سے ہے۔2003-04ء میں فوزیہ عظیم شادن لُنڈ کے ایک نوجوان کی محبت میں مبتلا ہوئی۔فوزیہ عظیم اس وقت گورنمنٹ گرلز ہائی سکول شاہ صدر دین میں آٹھویں جماعت میں پڑھ رہی تھی۔شادن لُنڈ کے نوجوان کی محبت میں گرفتار ہونے کے بعد اس جوڑے نے گھر سے فرار ہوکر شادی کرنے کا منصوبہ بنایا۔اس منصوبہ پر فوزیہ عظیم نے تو عمل کیا اور گھر سے فرار ہوکر اپنے محبوب کی بتائی جگہ پر پہنچ گئی لیکن شادن لُنڈ کا رہائشی بے وفا نکلا یہی وقت فوزیہ عظیم کی زندگی کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا کیونکہ اب فوزیہ عظیم (قندیل بلوچ)کے پاس دو ہی راستے تھے ایک یہ کہ وہ واپس اپنے گھر چلی جائے اور شرمندگی کا سامنا کرے دوسرا زندگی کے سفر کی نئی بس پکڑے۔اسی وقت فوزیہ عظیم نے اپنی زندگی کا اہم ترین فیصلہ کیا اور شاہ صدر دین کو چھوڑ کر ملتان آن وارد ہوئی۔یہاں پر اس نے ایک نجی بس کمپنی میں بطور بس ہوسٹس فرائض سرانجام دیں۔اس نوکری کے دوران فوزیہ عظیم کو تلخ حقائق کا سامنا کرنا پڑا۔زندگی کی سختیوں کے سامنے اس نے ہار نہ مانی۔

نجی بس کمپنی میں فوزیہ عظیم نہ تو قندیل بلوچ میں تبدیل ہوئی ملتان میں قیام کے دوران ہی اس نے اپنی کاسٹ ماہڑہ سے بلوچ فیملی میں تبدیل کی۔فوزیہ عظیم اس دوران اپنے گھر والوں سے رابطہ میں رہی۔تاہم اس نے شاہ صدر دین واپسی کی بجائے شوبزمیں چھلانگ لگادی ماڈلنگ کی دنیا میں آنے کے بعد فوزیہ عظیم اچانک قندیل میں تبدیل ہوگئی جبکہ قوم ماہڑہ فیملی سے بلوچ خاند ان میں تبدیل ہوگئی۔فوزیہ عظیم کو قندیل بلوچ بننے میں بڑے پاپڑ پیلنے پڑے تاہم اس نے ہمت نہیں ہاری فوزیہ عظیم نے ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد پاکستان چھوڑ کر بیرون ملک چلی گئی۔

شاہ صدر دین کی رہائشیوں کے مطابق فوزیہ عظیم صرف3سال بعد یعنی2007-08ء میں جنوبی افریقہ چلی گئی۔جہاں اس نے صرف سرمایہ بنانے پر زور لگایا۔مشرق وسطی اور مغربی ممالک اس کی منزل ٹھہرے پھر اچانک فوزیہ عظیم قندیل بلوچ میں ڈھل کی منظر عام پر آگئی اور پاکستان میں ماڈلنگ اور اداکاری کی دنیا میں جو ہر دکھا نے شروع کردیا۔اب قندیل بلوچ ملتان ہی سے تعلق رکھنے والے مفتی عبدالقوی کے ساتھ تصاویر شائع کروا کر میڈیا کے سامنے ایک ہاٹ کیک بن گئیں ہیں۔قندیل بلوچ نے ملک واپسی کے بعد کراچی اور لاہور،اسلام آباد کو مسکن بنایا۔زندگی کی رنگینیوں میں گم اس سٹیج پر فوزیہ عظیم سے قندیل بلوچ بننے والی اس اداکارہ کو اپنے آبائی علاقے اور والدین کی یاد ستانے لگی۔1سال قبل اس نے اپنے والدین کے آبائی گھر کو گرا کر نیا گھر بنوا کردیا اور ماہانہ اخراجات کی ادائیگی بھی شروع کردی۔

قندیل بلوچ کے4بھائی ہیں اس وقت ایک بھائی سعودی عرب میں محنت مزدوری کررہا ہے،دوسرا پنجاب پولیس میں فرائض سرانجام دے رہا ہے،تیسرا نشے کی لت میں مبتلا ہے جبکہ 1بھائی سکول میں زیر تعلیم ہے۔قندیل بلوچ نے گزشتہ دنوں قندیل بلوچ کا والد ملک عظیم جب اپنی بیٹی کو ملنے لاہور گیا تو روڈ ایکسیڈنٹ میں ٹانگیں تڑوا بیٹھا اب ملک عظیم لاہور میں اپنی بیٹی کے گھر پر مقیم ہے۔شاہ صدر دین کی بستی ماہڑہ کے رہائشی آج بھی اس مائیز پر بیٹھ کر فوزیہ عظیم کی بے باکیوں کے قصے ایک دوسرے کو سناتے ہیں۔