توہین عدالت پر کولکتہ ہائیکورٹ کا سابق جج گرفتار

توہین عدالت پر کولکتہ ہائیکورٹ کا سابق جج گرفتار
توہین عدالت پر کولکتہ ہائیکورٹ کا سابق جج گرفتار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کولکتہ (یوا ین پی)توہین عدالت پر کولکتہ ہائیکورٹ کے سابق جج کو گرفتار کر لیا گیا ،سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے جرم میں جسٹس ریٹائرڈ کرنن کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

لبنانی وزیر اعظم نے افطار ڈنر کے دوران پارٹی رکن بلال المیر کی محبوبہ سے منگنی کرا دی
انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق توہین عدالت کے جرم میں سپریم کورٹ سے 6 ماہ کی سزا پانے والے کولکتہ ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ چنا سوامی سوامیناتھن کرنن کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ موصوف عدالتی حکم کے بعد گزشتہ ماہ 9مئی سے لاپتہ تھے۔ یہ شاید ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہو کہ ہائیکورٹ کے کسی جج کو جیل جانا پڑے۔خیال رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جے ایس ھیہر کی سربراہی میں بننے والے 7 رکنی بنچ نے گزشتہ ماہ جسٹس کرنن کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت عالیہ کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ اگر جسٹس کرنن کو جیل نہیں بھیجا گیا تو یہ ہم پر ایک دھبہ ہو گا کہ سپریم کورٹ نے عدالت کی توہین کرنے والے شخص کو معاف کر دیا۔1955 میں پیدا ہونے والے جسٹس کرنن عدالتی نظام پر اپنے سخت بیانات کی وجہ سے تنازع میں ہیں۔ پہلی مرتبہ انہوں نے 2011 میں شیڈول کاسٹ کمیشن میں شکایت درج کرائی کہ انہیں دلت ہونے کی وجہ سے پریشان کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ کے ججوں سے متعلق متنازع بیان دیتے ہوئے انہیں بدعنوان قرار دیا۔ جسٹس کرنن نے بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا سمیت سپریم کورٹ کے 7 ججوں کو بھی برطرف کر دیا تھا جنہوں نے بعد ازاں توہین عدالت پر ان کی گرفتاری کا حکم دیا۔