گردوں کے 20لاکھ مریض اورعلاج کے لئے صرف ایک نفرالوجسٹ ،ہائی کورٹ میں پنجاب حکومت کے خلاف رٹ دائر

گردوں کے 20لاکھ مریض اورعلاج کے لئے صرف ایک نفرالوجسٹ ،ہائی کورٹ میں پنجاب ...
گردوں کے 20لاکھ مریض اورعلاج کے لئے صرف ایک نفرالوجسٹ ،ہائی کورٹ میں پنجاب حکومت کے خلاف رٹ دائر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (نامہ نگار خصوصی )پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں نفرالوجسٹ تعینات نہ کرنے کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے اس سلسلے میں ممتاز قانون دان فاروق بیدار نے شفقت محمود چوہان ایڈووکیٹ کی وساطت سے رٹ دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک کے سواپنجاب کے کسی چھوٹے بڑے سرکاری ہسپتال میں نفرالوجسٹ تعینات نہیں ہیں اور یورالوجسٹ گردوں کا علاج کررہے ہیں ،اصولی طور پر گردوں کے امراض کی تشخیص اور علاج نفرالوجسٹ کا کام ہے ۔
پنجاب میں ایک سروے کے مطابق 20لاکھ سے زائد گردوں کے مریض ہیں جن کے علاج کے لئے صرف شیخ زید ہسپتال میں ایک نفرالوجسٹ تعینات ہے ۔گردوں کے امراض پر قابو پایا جاسکتا ہے لیکن نفرالوجسٹ نہ ہونے کے باعث مریضوں کے گردے ناکارہ ہورہے ہیں اور انہیں ڈائیلسز کا سہارا لینا پڑ رہا ہے جو کہ نہ صرف ایک مہنگا اورتکلیف دہ عمل ہے بلکہ ہسپتالوں میں ڈائیلسز کی سہولیات بھی مریضوں کی تعداد کے تناسب سے دستیاب نہیں ہے جس کے باعث مریضوں کی ڈائیلسز کے لئے کئی کئی ماہ تک باری نہیں آتی ۔درخواست میں پنجاب حکومت ، سیکرٹری صحت پنجاب اور صحت کے مشیر کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو نفرالوجسٹس کی تعیناتیوں کے لئے اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے کا حکم دیا جائے ،درخواست میں کہا گیا ہے کہ صحت اور علاج ومعالجے کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

مزید :

لاہور -