قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس،ملکی تاریخ کا ریکارڈ ترقیاتی بجٹ منظور،ترقی کے معاملہ پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے:نواز شریف

قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس،ملکی تاریخ کا ریکارڈ ترقیاتی بجٹ منظور،ترقی کے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال 18۔2017 کیلئے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دیدی جبکہ اقتصادی ترقی کے ہدف کو آئندہ مالی سال کیلئے 6 فیصد تک مقرر کردیا۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نوازشریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس ’’وزیر اعظم ہاؤس ‘‘ میں ہوا جس میں چاروں وزرائے اعلیٰ ، وزیر اعظم آزاد کشمیر اور وفاقی و صوبائی وزرا نے شرکت کی۔ قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کیلئے 2ہزار ایک سو 13 ارب کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دیتے ہوئے آئندہ مالی سال کیلئے معاشی ترقی کا ہدف 6 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ بجٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔وفاقی ترقیاتی بجٹ 1 ہزار 1 ارب روپے جبکہ صوبائی ترقیاتی بجٹ 1 ہزار 1 سو 12 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ رواں مالی سال مجموعی ترقیاتی بجٹ کا حجم 16 سو 75 ارب روپے تھا۔وفاقی بجٹ کیلئے 1 سو 68 ارب روپے غیر ملکی ذرائع سے حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نے آئندہ مالی سال کیلئے معاشی ترقی کی شرح کا ہدف 6 فیصد مقرر کیا جبکہ رواں مالی سال ملکی معاشی شرح نمو 5.3 رہی۔اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے اقدامات کررہے اور وفاق سمیت تمام صو بو ں کی یکساں ترقی کیلئے کوشاں ہیں، ملکی ترقی کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے ،پاکستان کی ترقی کے ایجنڈے پر سب کو ایک ہونا چاہیے اور یہ معاملہ سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے ،ملکی تاریخ میں پہلی بار صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں 3 گنا اضافہ کیاگیاہے،اسے سیا ست کی نذر نہیں کرنا چاہیے، عوام کو صرف بجلی دینا ہی نہیں بلکہ سستی بجلی کی فراہمی ترجیح ہے۔ چین میں بیلٹ اینڈروڈ کانفرنس میں چاروں وزرائے اعلیٰ میرے ساتھ تھے اور دنیا نے دیکھا پاکستان کی ترقی کیلئے پوری ملکی سیاسی قیادت متحد ہے،سی پیک پر تیز رفتاری سے کام ہورہا ہے، پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار کو عالمی اقتصادی ادارے بھی تسلیم کر رہے ہیں اور پاکستان کے معاشی اعشاریوں میں بھی بہتری آئی ہے جبکہ رواں سال اقتصادی ترقی 5.28 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو حوصلہ افزاء اور قابل اطمینان ہے، گلگت بلتستان، آزادکشمیر اور فاٹا کی ترقی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ملک کی ترقی کیلئے اتفاق رائے سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ توانائی کی ضروریات پو ر ی کرنے کیلئے ایل این جی، کول، ہائیڈرل، سولر اور ونڈ پاور کے منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے کیونکہ عوام کو صرف بجلی نہیں بلکہ سستی بجلی فر ا ہم کر نا حکومتی ترجیح ہے،انفراسٹرکچر کی تعمیر ملکی ترقی کا بنیادی جزو ہے اسی لیے ملک بھر میں شاہراہوں اور دیگر مواصلاتی رابطوں کو جوڑ نے کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔اجلاس میں وزارت خزانہ اور وزات منصوبہ بندی کی جانب سے آئندہ مالی سال کے اقتصادی اہدا ف اور ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی،قومی اقتصادی کونسل نے رواں مالی سال کے 5.7 فیصد ہدف کے مقابلے میں آئندہ مالی سال کیلئے اقتصادی ترقی کا ہدف 6 فیصد مقرر کرنے کی بھی منظوری دی۔اجلاس میں وفاق کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ایک ارب روپے جبکہ صوبوں کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار 112 ارب روپے رکھا گیا۔ پی ایس ڈی پی کی مد میں 866 ارب روپے جبکہ 135 ارب روپے خصوصی اقدامات کیلئے مختص کیے جائیں گے۔قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں آئندہ مالی سال 18۔2017 کے بجٹ کے حوالے سے کئی تجاویز دی گئیں جن کے مطابق وزیر اعظم گلوبل ایس ڈی خیز پروگرام کیلئے 30 ارب،خصوصی وفاقی ترقیاتی پروگرام کیلئے 40 ارب ،انرجی فار آل پروگرام کیلئے ساڑھے 12 ارب ،صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام کیلئے ساڑھے 12 ارب،ایرا کیلئے ساڑھے 7 ارب ،سی پیک منصوبوں کی تکمیل سے متعلق 5 ارب،آئی ڈی پیز اور سکیورٹی کیلئے 90 ارب، ایوی ایشن ڈویژن کیلئے 4 ارب 34 کروڑ 80 لاکھ ،کابینہ ڈویژن کیلئے 15 کروڑ 97 لاکھ ،کیڈ ڈویژن کیلئے 5 ارب 18 کروڑ ،موسمیاتی تبدیلی ڈویژن کیلئے 81 کروڑ 50 لاکھ ،وزارت تجارت کیلئے 1 ارب 20 کروڑ ،مواصلات ڈویژن کیلئے 13 ارب 66 کروڑ ،دفاع ڈویژ ن کیلئے 53 کروڑ 50 لاکھ ،دفاعی پیداوار ڈویژن کیلئے 4 ارب 46 کروڑ ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کیلئے 27 کروڑ ، وزارت تعلیم و تربیت کیلئے 2 ارب 96 کروڑ ، وزارتِ خزانہ کیلئے 18 ارب 93 کروڑ ،وزارت خارجہ کیلئے 20 کروڑ ،ایچ ای سی کیلئے 35 ارب 66 کروڑ ،وز ا ر ت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 11 ارب اور وزارت انسانی وسائل کیلئے 30 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ترقیاتی بجٹ منظور