بھارت کے دفاعی بجٹ میں 9 فیصد اضافہ، اتنی زیادہ رقم مختص کردی کہ دنیا پریشان ہوجائے

بھارت کے دفاعی بجٹ میں 9 فیصد اضافہ، اتنی زیادہ رقم مختص کردی کہ دنیا پریشان ...
بھارت کے دفاعی بجٹ میں 9 فیصد اضافہ، اتنی زیادہ رقم مختص کردی کہ دنیا پریشان ہوجائے
سورس: Instagram

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن)  بھارت کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں اپنا آٹھواں مسلسل بجٹ پیش کر دیا، جس میں دفاعی بجٹ میں ساڑھے  نو  فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ رواں مالی سال کے لیے وزارت دفاع کے  6,81,210.27 کروڑ روپے  (78.70 ارب ڈالر) مختص کیے گئے ہیں، جو کہ مجموعی بجٹ کا آٹھ  فیصد بنتا ہے۔ گزشتہ سال دفاعی بجٹ 6,21,940 کروڑ روپے تھا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق مالی سال 2025-26  کے دفاعی بجٹ میں 4.88 لاکھ کروڑ روپے ریونیو اخراجات کے لیے جبکہ 1.92 لاکھ کروڑ روپے کیپٹل اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ کیپٹل اخراجات میں 1.80 لاکھ کروڑ روپے نئے ہتھیاروں، طیاروں اور جنگی جہازوں کی خریداری کے لیے رکھے گئے ہیں، جبکہ 12,387 کروڑ روپے سول سروسز اور وزارت دفاع کے دیگر اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس سال تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) کے لیے 14,923.82 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔

بھارت نے اپنی بحری طاقت میں اضافے پر بھی توجہ دی ہے۔ اس سال بحری بیڑے کی توسیع کے لیے 249 ارب روپے روپے مختص کیے گئے ہیں۔ فضائیہ کے لیے486 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ وزارت دفاع کے ریونیو اخراجات کے لیے 3.11 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ گزشتہ سال 2.87 لاکھ کروڑ روپے تھے۔ فوج کے اگنی پتھ سکیم کے تحت اخراجات میں بھی 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دفاعی پنشن کے لیے تقریباً 1608 ارب روپے  روپے مختص کیے گئے ہیں، جس میں سے سب سے زیادہ حصہ بھارتی آرمی  کو دیا گیا ہے جو 1400 ارب سے زیادہ ہے۔  فضائیہ کو 175 ارب اور بحریہ کو 94 ارب روپے  دیے گئے ہیں۔