ایک بہادر جرنیل سید عاصم منیر 

ایک بہادر جرنیل سید عاصم منیر 
ایک بہادر جرنیل سید عاصم منیر 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

یہ ایک بہادر جرنیل کی داستاں ہے ،جس نے کم وقت میں اپنی کامیابیوں کا لوہا منوایا ، جس کے پاس اپنی ذات کے بارے میں چھپانے کے لیے کچھ نہیں ،کوہساروں ،درختوں اور آبِ رواں کی طرح ایک جانا پہچانا اور بہادر آدمی، اس کی زندگی میں دیانت سچائی ایسے ہی ہے، جیسے طرح شاخِ شجر میں نمی ہوتی ہے۔یہ ایک ایسے چپ چاپ مگرمحنتی آدمی کی داستان ہے، جو ہزاروں لاکھوں الفاظ میں بھی آسانی سے بیان نہیں کی جا سکتی ،وہ آدمی جس نے اپنی زندگی میں طے کردہ تقریبا ہر ہدف کو حاصل کیا ۔آج ایک زمانہ اس کی کامیاب پالیسیوں کا معترف ہے ۔دنیا اسے سید حافظ عاصم منیر کے نام سے جانتی ہے ۔

حافظ سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف ہیں،آرمی چیف کے عہدے پر فائز ہونے سے پہلے وہ جی ایچ کیو میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل کمانڈ کر رہے تھے۔ انھوں نے 17 جون 2019ء سے 6 اکتوبر 2021ء تک گوجرانوالہ کور کی کمانڈ کی۔ آئی ایس آئی کے 23 ویں ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔ حافظ سید عاصم منیر نے افسران کی تربیت گاہ، منگلا میں کیڈٹ کی حیثیت سے اپنی کارکردگی پر "اعزازی تلوار" حاصل کی۔جبکہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے انھیں 24 نومبر 2022ء کو 3 سال کی مدت کے لیے 17ویں چیف آف آرمی اسٹاف کے طور پر مقرر کیا۔بعد ازاں 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد یہ مدت 5 سال ہو گئی ہے ۔

حافظ سید عاصم منیر ایک پنجابی سید گھرانے میں پیدا ہوئے، آپ کاخاندان1947ء کی تقسیم کے بعد راولپنڈی کے ڈھیری حسن آباد میں آباد ہوا۔ حافظ سید عاصم منیر نے جاپان کے فوجی اسکول، کوئٹہ کے ادارہَِ سالاری و عمال عسکری، کوالالمپور کے ملایشیائی مسلح افواج کے کالج اور اسلام آباد کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔جہاں انھوں نے عوامی پالیسی اور اسٹریٹجک سیکورٹی انتظام میں ایم فل کی سند حاصل کر رکھی ہے ۔
افواج پاکستان کی کما ن سنبھالنے کے بعد حافظ سید عاصم منیرنے افواج پاکستان میں کامیابیوں سے ہمکنار کرنے کے لیے بھرپورکاوشیں کیں ۔اگر 2024 کی بات کی جائے تو سال 2024 میں پاک فوج کی کامیابیاں روشن پاکستان کی نوید ہیں،ایک سال کے محدود وقت میں پاک فوج نے خوارج اور امن دشمنوں کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کیں،آرمی چیف کی کامیاب ملٹری ڈپلومیسی کی بدولت پاکستان کے اہم ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔اسی سال پاکستان ،غزہ ، لبنان اور کشمیر کے مظلوم عوام کے لئے اقوام ِ عالم میں ایک مؤثر آواز بن کر اُبھرا۔

سال 2024ء میں سفارتی سطح پر بھی اہم کامیابیاں حاصل ہوئیں اور پاکستان نے اہم ایس سی او کانفرنس کی میزبانی کی۔یہی وجہ ہے کہ غیر ملکی جریدے نے بھی آرمی چیف کی پیشہ وارانہ صلاحتیوں اور  امن دشمنوں کیخلاف توانا آواز بننے پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔جرنیل حافظ سید عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے 2024 کے دوران 59 ہزار 779 کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے، جن میں 925 خوارجیوں اور امن دشمنوں کو ہلاک کیا گیا، جبکہ سینکڑوں شرپسند گرفتار بھی ہوئے۔

پاک فوج نے رواں سال آپریشنز کے دوران 73 انتہائی مطلوب امن دشمنوں کو جہنم  واصل کیا، جبکہ 14 مطلوب امن دشمنوں نے ہتھیار ڈال کر خود کو قومی دھارے میں شامل کیا،اور دو حملہ آوروں کو گرفتار کرکے ملک کو بڑی تباہی سے بچایا گیا۔افواج پاکستان،انٹیلی جنس ایجنسیوں،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سال 2024 میں ہر روز 169 سے زائد آپریشن کیے اور تین سو سے زائد افسران اور جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر ملک و قوم کو محفوظ بنایا۔        
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر ،خوارج اور انکے سہولت کاروں کے بارے میں دو ٹوک موقف رکھتے ہیں۔بلکہ انہوں نے برادر اسلامی ملک افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے پر تحفظات  کا اظہار کر کے واضح کیا کہ پاکستان کی خودمختاری کا احترام کیا جائے،کیونکہ ایک پاکستانی کی جان اور حفاظت ہمارے لیے افغانستان پر مقدم ہے۔ففتھ جنریشن وار کے دور میں آزادی اظہارِ رائے تمام معاشروں میں اخلاقی قدروں کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔پاکستان نے گمراہ کن پروپیگنڈے ، فیک نیوز اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے رواں سال قانون سازی کرکے اس کا راستہ بند کیا،یہ پاکستان کی 2024 کی بڑی کامیابیوں میں سے ایک کامیابی ہے۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی جمہوریت کے ساتھ بڑی محبت ہے ،یہی وجہ ہے کہ انھوں نے سول حکومت کے دست و بازو مضبوط کر نے کے لیے بھر پور اقدامات کیے ہیں ۔افواج پاکستان نے سول گورنمنٹ کیساتھ ملکر ایس آئی ا یف سی کا ادارہ قائم کیا، جس کی معاونت سے پاکستان کے دنیا کے متعدد ممالک سے تجارتی تعلقات  نہ صرف مستحکم ہوئے بلکہ ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا،مہنگائی میں کمی اور اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی۔نیشنل لاجسٹک سیل کے ذریعے روس،مشرقی یورپ،چین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تجارت کیلئے راہ ہموار ہوئی جبکہ ڈیفالٹ کا راگ الاپنے والوں کا بیانیہ زمین بوس ہو گیا۔

ایک شخص نے جیل میں بیٹھ کر آپ کو تین خط تحریر کیے لیکن آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرنے اس کے جواب میں صرف یہی کہا کہ جب مجھے خط ملا تو اسے کھولے بغیر وزیر اعظم کو بھیج دوں گا ۔اسی سے ان کی جمہوریت کو مضبوط اور مستحکم کرنے کی کمٹمنٹ کا بخوبی علم ہو تا ہے۔ افواج پاکستان نےجو کامیابیاں سمیٹی ہیں، ان کے بارے اگر یوں کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ 2024 میں پاکستان کی کامیابیوں کا سہرا آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے سر ہے تو یہ غلط نہ ہو گا۔

سال 2025 کا سورج پاکستان کیلئے اُمید اور روشن مستقبل کی ضمانت بن کر طلوع ہو گا اور اس سال ہمارا ملک کامیابی کے زینے طے کرتے ہوئے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہو گا، انشااللہ

۔

نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

بلاگ -