وفاقی حکومت اور پیپلزپارٹی نے نظرثانی اپیل کی حمایت کردی،پی ٹی آئی کی مخالفت

وفاقی حکومت اور پیپلزپارٹی نے نظرثانی اپیل کی حمایت کردی،پی ٹی آئی کی ...
وفاقی حکومت اور پیپلزپارٹی نے نظرثانی اپیل کی حمایت کردی،پی ٹی آئی کی مخالفت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت اور پیپلزپارٹی نے آرٹیکل 63اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی اپیلوں کی حمایت کردی جبکہ پی ٹی آئی نے مخالفت کردی۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ نظرثانی کی مخالفت کون کررہا ہے؟بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کا وکیل ہوں لیکن نوٹس تاحال موصول نہیں ہوا،قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ ویسے بتا دیں آپ نظرثانی کے حامی ہیں یا مخالف ہیں؟بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ میں نظرثانی کی مخالفت کروں گا۔

 وکیل پیپلزپارٹی فاروق نائیک نے کہاکہ ووٹ کا نہ گنا جانا آئین میں نہیں لکھا،اگر ووٹ گنا ہی نہیں جائے گا تو مطلب ہے میں نے کچھ غلط نہیں کیا، انحراف کا اطلاق تب ہوگا جب ووٹ گنا جائےگا، چیف جسٹس نے کہاکہ فیصلے میں جن ممالک کے فیصلوں کا حوالہ ہے وہاں انحراف کی سزا کا بھی بتائیں ،پارلیمانی جمہوریت کی ماں برطانیہ ہے وہاں کی صورتحال بتائیں،نظرثانی منظور ہوتا یہ نہیں ہوتا کہ فیصلہ غلط ہے ، وجوہات غلط ہوتی ہیں،نظرثانی کا دائرہ کار بہت محدود ہوتا ہے،آپ فیصلے کا نتیجہ نہیں صرف وجوہات دیکھ سکتے ہیں۔

وکیل علی ظفر کی جانب سے دوبارہ اعتراض اٹھانے کی کوشش کی گئی،چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کو کل سنیں گے،آپ فیصلے کا نتیجہ نہیں صرف وجوہات دیکھ سکتے ہیں،آرٹیکل 63اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی،چیف جسٹس نے کہاکہ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردیتے ہیں،جو وکلا رہ گئےان کو کل سنیں گے۔