سوئٹرزلینڈ اور اٹلی کوایک مرتبہ پھر سے اپنی سرحدوں کی لکیروں کا تعین کرنے کی ضرورت پیش آگئی

سوئٹرزلینڈ اور اٹلی کوایک مرتبہ پھر سے اپنی سرحدوں کی لکیروں کا تعین کرنے کی ...
سوئٹرزلینڈ اور اٹلی کوایک مرتبہ پھر سے اپنی سرحدوں کی لکیروں کا تعین کرنے کی ضرورت پیش آگئی
کیپشن: File Photo

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  جینیوا(آئی این پی)سوئٹرزلینڈ اور اٹلی کوایک مرتبہ پھر سے اپنی سرحدوں کی لکیروں کا تعین کرنے کی ضرورت پیش آگئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ایلپس کے پہاڑی سلسلے میں موجود گلیشیئرز کے  پگھلنے کے باعث اٹلی اور سوئٹزرلینڈ نے نئے سرے سے اپنی سرحدوں کے تعین کا فیصلہ کیا ہے،رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ یورپ کی  سب سے اونچی چوٹی میٹر ہورن کے علاقوں میں دونوں ممالک ایک مرتبہ پھر سے اپنی سرحد کا تعین کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق اٹلی اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان واقع سرحد زیادہ تر گلیشیئرز، رج لائنز اور برفانی میدانوں پر مشتمل ہے تاہم ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث تیزی سے برف پگھلنے کے باعث یہ قدرتی سرحدیں تبدیل ہوتی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے دونوں ممالک کو اپنی سرحدوں کے تعین کی ضرورت پیش آگئی ہے،رپورٹ  کے مطابق سوئٹزرلینڈ نے سرحد کے دوبارہ تعین کیلئے معاہدے کرنے کی منظوری دیدی ہے تاہم اٹلی کی جانب سے مئی 2023یں مشترکہ کمیشن کے تجاویز کے باوجود اس معاملے پرابھی کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔

اعداد و شمار کے مطابق 2023کے دوران سوئٹزرلینڈ میں گلیشیئرز میں  4فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جو کہ 2022میں ریکارڈ کی گئی 6فیصد کی تاریخی کمی کے بعد دوسری سب سے بڑی کمی تھی،سوئز حکام کے مطابق دونوں ممالک نے اپنے معاشی مفادات کے پیش نظر سرحد کے دوبارہ تعین کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہمیں یہ فیصلہ کرنے میں آسانی رہے کہ ان فطری علاقوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری کس پر عائد ہوگی۔

حکام کے مطابق ایک مرتبہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پانے کے بعد معاہدے کی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔