ڈونلڈ ٹرمپ کا ’’6 ہزار پاؤنڈ وزنی‘‘برہنہ مجسمہ پُراسرار طور پر غائب

ڈونلڈ ٹرمپ کا ’’6 ہزار پاؤنڈ وزنی‘‘برہنہ مجسمہ پُراسرار طور پر غائب
ڈونلڈ ٹرمپ کا ’’6 ہزار پاؤنڈ وزنی‘‘برہنہ مجسمہ پُراسرار طور پر غائب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاس ویگاس (ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی شہر لاس ویگاس کی مرکزی شاہراہ پر ڈونلڈ ٹرمپ کا 6 ہزار پاؤنڈ وزنی برہنہ مجسمہ جس پُراسرار انداز میں نمودار ہوا تھا اسی طرح غائب بھی ہوگیا۔ نہ تو مجسمہ لگانے والوں کا کچھ پتا چل سکا اور نہ ہٹانے والوں کے بارے میں معلومات ملی۔

امریکی میڈیا کے مطابق 43 فٹ اونچے اور 10 فٹ چوڑے ریبار کے فوم سے بنائے گئے مجسمے کو ریاست نیوڈا کے شہر لاس ویگاس میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل سے تقریباً 28 میل دوری پر نصب کیا گیا تھا۔

یہ مجسمہ نیواڈا میں لاس ویگاس کو سالٹ لیک سٹی سے ملانے والی شاہراہ کے قریب ایک خالی پلاٹ پر نصب کیا گیا تھا جو مرکزی ٹریفک پوائنٹس سے کافی دور تھا۔

اس مجسمے کی تنصیب سے ٹرمپ کے حامیوں میں اشتعال پھیل گیا تھا تاہم مجسمہ نصب کرنے والے شخص یا گروپ کی شناخت نہیں ہوسکی تھی البتہ مجسمے کے نصب کے مقام کا مالک لاس ویگاس میں رجسٹرڈ ایک ٹرسٹ ہے۔

اس مجسمے کو بنانے والے گمنام آرٹسٹ کے ایک ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ اس کا مقصد “گفتگو کو بھڑکانا ہے۔” مجسمے کو ہٹاکر کلیدی سوئنگ اسٹیٹس” میں منتقل کیا جائے گا۔

تاہم خود ساختہ ترجمان کی شناخت نہیں ہوسکی اور نہ ہی وہ کسی رابطے میں دوبارہ آئے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ کا برہنہ مجسمہ سامنے آیا ہو۔ 2016 میں بھی نیویارک، سان فرانسسکو اور سیئٹل سمیت پورے امریکہ کے شہروں میں اسی طرح کے کئی مجسمے سامنے آئے تھے۔