ڈی جی ایل ڈی اے رول ماڈل بن گئیں

ڈی جی ایل ڈی اے رول ماڈل بن گئیں
ڈی جی ایل ڈی اے رول ماڈل بن گئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

وزیراعظم عمران خان جو گزشتہ23سال سے طویل جدوجہد کے دوران تبدیلی کا خواب دیکھ رہے تھے ان میں ایک تو اقتدار کا حصول تھا اور دوسرا اداروں کی اصلاح تھی، جن میں عمران خان سرکاری اداروں کو عوام کا حقیقی خیر خواہ بنانے کا عزم کرتے رہے ہیں، کرپشن سے پاک، عوام کے لئے آنکھیں بچھانے والا عملہ کمپیوٹرائزڈ نظام،ون ونڈو سسٹم کا قیام تاخیری حربے استعمال کرنے والے نظام کا خاتمہ، خوش اخلاق عملہ، وزیراعظم عمران خان کی سوچ کے مطابق رول ماڈل بننا آسان نہیں تھا، پھر اس ادارے میں جو گزشتہ کئی برسوں سے بدنامی کا داغ بنا ہوا ہو،جہاں نذرانہ دیئے بغیر فائل آگے بڑھانا مشکل ہو،جہاں کے ہر فرد کے ساتھ ایک کہانی جڑی ہوئی ہو،جہاں دو ہزار ہاﺅسنگ سکیم سفارش اور نذرانہ دیئے جانے کی وجہ سے کھو کھاتے پڑی ہوں جہاں ڈبل ایگزمیشن کے ساتھ ساتھ دو نمبر فائل تیار کر کے اصل کی جگہ رکھنا معمولی بات ہو، اس ادارے میں معجزے ہونا شروع ہو جائیں تو کہنا پڑے گا عمران خان کی سوچ کے مطابق تبدیلی آ گئی ہے۔

تبدیلی بھی مرد کی محنت کی وجہ سے نہیں، بلکہ ایک خاتون کی وجہ سے، جس نے محدود وقت میں ریکارڈ قائم کیا ہے اور یہ ادارہ ہے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا اور خاتون ہیں ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میڈیم آمنہ عمران خان جس نے اپنے کام میں مہارت ہی نہیںدکھائی، بلکہ بعض معاملات میں ناممکن کو ممکن بنایا ہے۔ ہارڈ ورکر، ایماندار اور محنتی خاتون آمنہ عمران خان کو ایل ڈی اے کا محکمہ جناب احمد چیمہ سے ورثہ میں ملا، جس کی کتابوں کے اوراق ایک ایک کر کے پلٹے جا رہے ہیں اور ہر صفحہ ایک کہانی لئے ہوئے ہے۔ نیب جس ورقے کو پلٹتی ہے، نئی دُنیا آباد نظر آتی ہے،بکھرے ہوئے، نیب زدہ ایل ڈی اے کو آمنہ عمران نامی خاتون جس کو راقم نے آج تک دیکھا نہیں، مگر ان کے کام کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا تو خوشی ہوئی،حالانکہ نئے پاکستان میں خواتین کو پہلی دفعہ بڑی پوسٹوں پر تعینات کیا جا رہا ہے۔

ضلع لاہور کی طرح مختلف اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز سمیت پولیس میں بھی اہم پوسٹوں پر لگایا گیا ہے، جہاں بھی خواتین کو موقع دیا گیا ہے انہوں نے اپنے آپ کو اہل ثابت کیا ہے۔ گزشتہ حکومت کے خلاف سب سے بڑی چارج شیٹ پی ٹی آئی کی یہی تھی،70سے زائد اداروں کے سربراہ نہیں لگائے گئے، رائٹ مین ٹو رائٹ جاب کا فلسفہ کسی جگہ نظر نہیں آ رہا تھا ، نئے پاکستان میں اداروں کی طرف اس سطح کی ابھی توجہ نہیں کی جا رہی البتہ کچھ اداروں جس میں پی آئی اے،ایل ڈی اے وغیرہ شامل ہیں،اچھے افراد کوذمہ داری دی گئی ہے۔

ڈی جی ایل ڈی اے کے حوالے سے بات ہو رہی تھی۔ انہوں نے سب سے بڑا کام جو کیا ہے وہ ہے عوام کے لئے اپنے دروازے کھولنا۔احد چیمہ کرپٹ تھا یا ایماندار یہ بحث مقصود نہیں ہے۔البتہ ایک بات کلیئر ہے کہ احد چیمہ عوام کے کام کم اور اقتدار اعلیٰ کے زیادہ کرتے تھے۔


ریکارڈ کے لئے اگر بات کی بجائے تو درجنوں ہاﺅسنگ سکیموں کی فائلز تاخیر کا شکار تھیں، ریکارڈ مرتب نہیں تھا، ڈی جی سے ملنا نہ ممکن تھا۔ جناب احد چیمہ کے بعد ڈی جی آمنہ عمران نے آتے ہی ایل ڈی اے کا قبلہ درست کرنے کا عزم کیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے ہر شعبہ میں تبدیلی آتی گئی۔ لاہور کے21پٹرول پمپوں کی لیز سے4.2ملین روپے ریونیو آ رہا تھا جس کو387ملین سالانہ تک پہنچایا، تین سال کا ایڈوانس وصول کر کے ایل ڈی اے کو 1.15 پلس روپے کا کثیر سرمایہ فراہم کر دیا، سالہا سال ایل ڈی اے کی زمین پر قابض مافیا سے 300سے زائد کنال واہگزار کرائی اور13.5 بلین روپے ایل ڈی اے کو دلائے۔


ڈی جی ایل ڈی اے کو ٹرانسفر کے جدید ترین نظام سمارٹ کارڈ سے منسلک کر دیا۔
ایگزمیشن فائل کا ریکارڈ نئے سرے سے مرتب کیا، وزیراعلیٰ کی ہدایت پر224 ہاﺅسنگ سکیموں کا آڈٹ کرایا اور سالہا سال سے تاخیر کا شکار امور نمٹا دیئے۔ ایل ڈی اے میں ڈی جی کے ساتھ ڈائریکٹر نے بھی عوام کے لئے اپنے دروازے کھول دیئے ہیں۔


وزیراعظم عمران خان کی سوچ کے مطابق لاہور میں ہائی رائز بلڈنگ کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ایل ڈی اے اپنی سب سے بڑی عمارت بھی بنا رہا ہے، جو اب تک کی عمارتوں میں سب سے بڑی ہو گی۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے منفرد کام جو کیا ہے وہ کمرشل پالیسی نئے سرے سے بنانا ہے، ناجائز تجاوزات کا خاتمہ بھی میڈیم آمنہ عمران کا اعزاز ہے۔ ایل ڈی اے سٹی کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے احکامات پر عملدرآمد اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایل ڈی اے سٹی کے ممبران کو آٹھ ماہ میں پوزیشن دینے کے لئے لائحہ عمل کی تشکیل بڑے فیصلے ہیں، جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے، حکومت کی نیک نامی کے ساتھ ایل ڈی اے کی ساکھ بہتر ہو گی۔

مزید :

رائے -کالم -