امریکا میں صدارتی انتخابات منگل کو ہی کیوں ہوتے ہیں؟

امریکا میں صدارتی انتخابات منگل کو ہی کیوں ہوتے ہیں؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکا میں ہر 4 سال بعد صدارتی الیکشن ہوتے ہیں لیکن انتخابی دن ہمیشہ ایک ہی رکھا جاتا ہے جو نومبر کے مہینے میں آنے والا پہلا منگل ہوتا ہے، ہر بار اسی دن انتخابی میدان سجانے کا تعلق امریکی سیاسی تاریخ اور شہریوں کے روزمرہ کے معمولات سے ہے۔
امریکا میں آج (منگل) کو صدارتی انتخابات ہورہے ہیں جس میں کروڑوں لوگ حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
منگل کا دن ہی کیوں؟امریکا میں انیسویں صدی تک شامل ریاستوں کی زیادہ تر آبادی زراعت سے وابستہ تھی، کاشت کار بدھ کو اپنی اجناس اور پیداوار منڈیوں میں فروخت کرنے جاتے تھے جس کی وجہ سے یہ دن نہیں رکھا گیا۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد کئے جائیں یا پھر چھٹی والے دن انتخابات کا انعقاد کیا جائے اور اگر ایسا ممکن نہ ہو تو پاکستان میں اکثر الیکشن والے دن عام تعطیل کا اعلان کردیا جاتا ہے۔
امریکا میں اتوار کو چھٹی ہوتی ہے اور یہ دن انتخابی عمل کے لئے مناسب تھا لیکن امریکا میں زیادہ تر آبادی اتوار کے روز چرچ جاتی ہے اور پھر بہت سے ووٹرز پولنگ سٹیشنز سے دور رہتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں وقت چاہئے تھا۔
منگل کو انتخابات کروانے کی بنیادی وجہ بھی یہی بنی کیونکہ لوگوں کو اتوار کی رات چرچ میں عبادت سے فارغ ہونے کے بعد پولنگ سٹیشن پہنچنے کے لئے بھی مناسب وقت مل گیا اور بدھ کا اہم کاروباری دن بھی متاثر نہیں ہوگاتاہم وقت گزرنے کے ساتھ اب امریکی شہری انتخابی دن کو تبدیل کرنے پر زور دے رہے ہیں کیوں کہ پیر سے جمعہ تک ورکنگ کلاس کی بڑی آبادی کام کرتی ہے، اس لئے کوئی چھٹی والا دن مقرر کیا جانا چاہئے، اس کے علاوہ امریکا میں اب الیکشن ڈے والے دن عام تعطیل کے مطالبات بھی سامنے آرہے ہیں۔
نومبر ہی کیوں؟
مہینے کا انتخاب کرتے ہوئے بھی کاشت کاروں کی مصروفیات مدِ نظر رکھی گئیں، نومبر تک فصلوں کی کٹائی کا کام مکمل ہو جاتا ہے اور سردی میں بھی زیادہ شدت نہیں ہوتی۔آج امریکا میں زراعت سے وابستہ خاندان آبادی کا صرف 2 فیصد ہیں جس کی وجہ سے امریکی شہریوں کی بڑی تعداد کی جانب سے الیکشن ڈے کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
تاہم 2024 میں ہونے والے صدارتی الیکشن تک نومبر کے پہلے ’منگل‘ کو الیکشن کروانے کی روایت برقرار ہے تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ مستقبل میں اس حوالے سے کسی قسم کی قانون سازی کرکے اس روایت کو ختم کردیا جائے۔