’میرے بہنوئی کی وجہ سے میرے گھر کے باہر یہ چاولوں کا ٹرک کھڑا ہے‘ آدمی نے سوشل میڈیا پر ایسی تفصیل بیان کردی کہ آپ بھی ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوجائیں

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) سست الوجود آدمی گاہے بڑا نقصان اٹھاتا ہے جس کی ایک مثال بھارت سے گزشتہ روز سامنے آ گئی ہے۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق شیو رام داس نامی ایک ٹوئٹر صارف نے اپنے سست الوجود بہنوئی کا قصہ ٹویٹس کے ایک سلسلے میں شیئر کیا ہے جس سے انٹرنیٹ پر ہنسی کا ایک طوفان آیا ہوا ہے۔
شیورام داس نے پہلی ٹویٹ میں لکھا کہ اوہ مائی گاڈ! میری بہن میرے بہنوئی کو روزانہ دکان سے چاول لانے بھیجتی تھی۔ اس نے روز روز دکان پر جانے سے تنگ آ کر ایک ہی بار زیادہ مقدار میں چاول خریدنے کا فیصلہ کیا اور دکان والوں کو فون پر آرڈر دے دیا۔ انہیں آرڈر سمجھنے میں غلطی ہوئی اور انہوں نے چاولوں سے بھرا ایک بڑا ٹرک گھر بھیج دیا ہے۔ ٹرک گھر کے باہر کھڑاہے اور میری بہن ہلکان ہوئی جا رہی ہے کہ اب کیا ہو گا؟
OMG my brother in law, the gift that never stops giving, was tired of being sent to get rice every day so he decided buy in bulk, talked to the shop about it, wires got crossed, now there is a literal TRUCK FILLED WITH RICE outside the house and my sister is losing her shit lmfao
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
اس کے بعد پے درپے کئی ٹویٹس میں شیو رام داس اس معاملے کے بارے میں صارفین کو لائیو اپ ڈیٹ دیتا ہے۔ وہ لکھتا ہے کہ اگر آپ نے کبھی نہیں سنا ہے کہ کسی عورت نے ایک مرد کو مسلسل 25 مرتبہ ایک جملے سے تباہ کیا تو آپ کو میری بہن سے ملنا چاہئے۔ وہ خوفناک آر این ہے ، میں فون پر ہوں اور میں ڈر گیا ہوں اور وہ مجھ پر بھی ناراض نہیں ہے
If you have never heard a woman destroy a man with one sentence 25 times in a row you should meet my sister. She's terrifying rn, I'm on the phone and I'm scared and she isnt even angry at me lol
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
اس کا کہنا تھا کہ واضح رہےیہ ہندوستان ہے لہذا جب میں ٹرک کہتا ہوں تو میرا مطلب ایس یو وی نہیں ہوتا ہے ، یہ چاول کے ساتھ بھرا ہوئی لوری ہے۔
To clarify, this is India so when I say truck, I don't mean SUV, IT IS A LITERAL LORRY FILLED WITH RICE
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
اس نے کہا کہ اپ ڈیٹ: بل اب لاری ڈرائیور کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ تاہم میں اس بات کی تصدیق کرسکتا ہوں کہ رشوت کی پیش کش ہوئی ہے اور اسے مسترد کردیا گیا ہے۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ اصول یا قیمت کا سوال تھا۔
Update: BIL is now negotiating with lorry driver. My requests to keep phone on speaker so I can here have been coldly rebuffed. I can however confirm that bribe has been offered and rejected. I cannot say whether this was a question of principle or price
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
ٹوئٹ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اس نے لکھا ایک خوفناک مصنف کی حیثیت سے ، میں اب اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ کوئی بھی چیز خوفناک ہوسکتی ہے ، میں نے ایک شخص کے چہرے کو غصے میں دیکھا ہے جو کہہ رہا ہے یہ ابھی تک میرے گھر کے باہر کیوں ہیں؟
as a horror writer, I can now confirm to ou with evidence that anything can be horror, I just watched a man's face curl up in abject terror at the words "Why Is It Still Outside My House?"
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
اس نے لکھا ٹرک کے ڈرائیور، ہیلپر اور اس کے بہنوئی کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں۔ ٹرک ڈرائیور مصر ہے کہ انہیں چاولوں کی بوریاں اتار کر اپنے پاس رکھنی ہوں گی، وہ چاول واپس نہیں لیجائے گا۔
Update to Drama: BIL had come in to explain that driver insists they'll have to take the rice(and pay) but midway through thouht better of it and is now negotiating with driver again. An excellent demonstration of the flight instinct in mammals when confronted with mortal peril
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
اس کا بہنوئی دکان کے مالک کو فون کرتے ہیں لیکن تادیر وہ فون نہیں اٹھاتا۔
Update: Warehouse Owner is not taking calls. Spot negotiations have resumed.
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
پھر دکان مالک کے دست راست مانو نامی آدمی کو فون کیا جاتا ہے، وہ بھی فون نہیں اٹھاتا تاہم آدھ گھنٹے بعد خود مانو کال بیک کر دیتا ہے۔
Update: Manu is not answering the phone.
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
وہ باری باری ٹرک ڈرائیور، ہیلپر اور شیو رام داس کے بہنوئی سے بات کرتا ہے تاہم فون پر معاملہ رفع دفع نہیں ہوتا ہے اور مانو جائے وقوعہ پر آنے کا اعلان کر دیتا ہے۔
Manu clearly believes in getting all sides in a conflict before coming to a decision because he is now speaking to lorry driver's assistant. A wise judge. Maybe he'll want to speak to me too. One can but hope.
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
آدھ گھنٹے بعد مانو موقع پر پہنچ کر ایک بار پھر مذاکرات کا آغاز کرتا ہے اور ایک گھنٹے کے طویل مذاکرات کے بعد یہ طے ہوتا ہے کہ شیو کا بہنوئی 23بوریاں چاول خریدے گا اور مانو کو رشوت کے طور پر شراب کی دو بوتلیں دے گا۔ اس کے بدلے میں مانو باقی چاول واپس بھجوا دے گا۔
First however, Manu obv has to talk to driver again. Manu seems to be a talker, he has lots to say to everyone.
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
Still nothing to say to me though. Hey Manu, nobody likes a snob, you know. I'm a person too.
Final terms: 23 bags, one bottle Old Monk, one bottle scotch*. Everyone is exhausted.
— Shiv Ramdas (@nameshiv) September 3, 2020
* Lorry driver is the best fucking negotiator of the lot
شیو رام داس کے مطابق ٹرک شام 7بج کر 6منٹ پر ان کے گھر پہنچتا ہے اور رات 1بج کر 16منٹ پر مانو اور اس کے بہنوئی کے مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں۔ شیو رام داس نے کئی گھنٹوں پر محیط اس قضیے کی کچھ اس استہزائیہ انداز میں ٹوئٹر پر رپورٹنگ کی کہ اس کی ہر ٹویٹ وائرل ہوتی چلی گئی اور لاکھوں لوگوں کے لیے ہنسی کا سامان بنتی چلی گئی۔