آدمی بیوی کو بچانے کیلئے خطرناک قطبی ریچھ پر جھپٹ پڑا
اوٹاوا (ڈیلی پاکستان آن لائن) کینیڈا کے دور دراز شمالی علاقے میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو پولر بیئر کے حملے سے بچانے کے لیے خود اس پر چھلانگ لگا دی ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ریچھ کا مقابلہ کرنے والے نامعلوم شخص کو شدید زخم آئے لیکن اس کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ صحتیاب ہو رہا ہے۔
بی بی سی کے مطابق میاں بیوی مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے اپنے کتوں کو تلاش کرنے کے لیے گھر سے باہر نکلے تو ان کے گھر کے ڈرائیو وے پر ایک قطبی ریچھ پہلے سے ہی موجود تھا، جس نے خاتون پر حملہ کردیا۔ یہ واقعہ فورٹ سیورین فرسٹ نیشن میں پیش آیا، جو اونٹاریو کے شمال میں تقریباً 400 افراد پر مشتمل ایک چھوٹی سی کمیونٹی ہے۔
پولیس کے مطابق خاتون زمین پر پھسل گئیں، جب کہ کے شوہر نے ریچھ پر چھلانگ لگا کر حملہ روکنے کی کوشش کی۔ ریچھ نے شوہر پر حملہ کردیا جس سے اسے بازوؤں اور ٹانگوں پر زخم آئے۔ آدمی اور ریچھ کی لڑائی کے دوران ایک پڑوسی بندوق لے کر آیا اور اس نے کئی گولیاں چلائیں۔ ریچھ قریبی جنگل میں بھاگ گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔
پولر بیئر انٹرنیشنل کی سائنسدان ایلیسا مک کال نے کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا کہ پولر بیئر شاذ و نادر ہی انسانوں پر حملہ کرتے ہیں۔ قطبی ریچھ اسی وقت انسان پر حملہ کرتے ہیں جب یا تو وہ شدید بھوکے، بیمار یا کم عمر ہوں۔ عمومی طور پر یہ ریچھ انسانی بستیوں سے دور رہتے ہیں اور اپنا زیادہ تر وقت سمندر میں برف پر شکار کرنے میں گزارتے ہیں۔ لیکن ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤ اور برف کے ٹوٹنے سے بعض صورتوں میں ریچھ خوراک کی تلاش میں خشکی پر آنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ پر پولر بیئر حملہ کرے تو قطعاً مردہ بننے کی اداکاری نہ کریں ، یہ ایک غلط فہمی ہے۔ جتنا ممکن ہو لڑتے رہیں۔