آف شور کمپنیز سکینڈل، سینئر صوبائی وزیر پنجاب عبدالعلیم خان گرفتار

آف شور کمپنیز سکینڈل، سینئر صوبائی وزیر پنجاب عبدالعلیم خان گرفتار
آف شور کمپنیز سکینڈل، سینئر صوبائی وزیر پنجاب عبدالعلیم خان گرفتار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سینئر صوبائی وزیر پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماعبدالعلیم خان کو پانامہ کیس میں  گرفتار کر لیا ہے، ان پر متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں آف شور کمپنیاں بنانے کا الزام ہے،گرفتاری کے فوری بعد عبد العلیم خان نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے پنجاب کے سینئر وزیر عبد العلیم خان کو پانامہ سکینڈل میں چوتھی بار نیب آفس ٹھوکر نیاز بیگ میں طلب کیا تھا جہاں قومی احتساب بیورو نے انہیں باضابطہ کرفتار کر لیا ۔نیب آفس پہنچنے کے بعد وہاں موجود میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے عبد العلیم خان کا کہنا تھا کہ نیب نے آج جس حوالے سے مجھے طلب کیا ہے اس پر واپسی پر بات کروں گاتاہم نیب آفس سے عبد العلیم خان کی ’’واپسی ‘‘ممکن نہ ہو سکی اور نیب نے ان کی گرفتاری ڈال دی جس پر عبد العلیم خان  کا سٹاف ان کے بغیر ہی واپس روانہ ہو گیا ۔عبد العلیم خان آف شور کمپنیوں کے معاملے پر 11 بج کر 6 منٹ پر ٹھوکر نیاز بیگ میں واقع نیب لاہور کے دفتر پیش ہوئے تھے، جن سے تقریباً 18 کے قریب سوالات کئے گئے تاہم ترجمان کا کہنا تھا کہعلیم خان پوچھے گئے سوالات کا تسلی بخش جوابات نہ دے سکے جس پرانہیں گرفتار کیا گیا۔ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ پنجاب کےسینئر وزیر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے،عبد العلیم خان نےلندن اور دبئی میں بھی جائیدادیں خریدی تھیں جن سے متعلق بھی سوالات کئے گئے تاہم وہ نیب کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے جس کے بعد انہیں 12 بج کر 6 منٹ پر گرفتار کر لیا گیا ۔ نیب کی جانب سے جاری ہونے والی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ عبد العلیم خان کو پانامہ سکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے، انہوں نے بیرون ملک  آمدن سے زائد اثاثے بنائےجبکہ برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں بھی آف شور کمپنیاں بنائیں۔نیب کا کہنا تھا کہپارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کے سیکریٹری اور رکن صوبائی اسمبلی کے طور پر علیم خان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ،ملزم کی جانب سے ریکارڈ میں ردو بدل کے پیش نظر گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

نجی ٹی وی ’’دنیا نیوز‘‘ کے مطابق عبدالعلیم خان کو گرفتار کرنے سے پہلے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی اور دیگر ذمہ داران کو بھی باقاعدہ طور پر اعتماد میں لیا گیا اور نیب آفس میں طلب کرنے کے بعد سوالات کئے گئے اور اطمینان نہ ہونے پر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔دوسری طرف نیب کی جانب سے گرفتاری ک فوری بعد عبد العلیم خان نے وزارت کے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ سینئر صوبائی وزیر کے اہل خانہ نے بھی علیم خان کے مستعفیٰ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ علیم خان مقدمے میں گرفتاری کے باعث سینئر وزیر کے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں، علیم خان اپنے خلاف کیس اور گرفتاری کا عدالت میں سامنا کریں گے،امید ہے عدالت سے انصاف ملے گا۔عبد العلیم خان کی گرفتاری کے حوالے سے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ نیب نے سینئر وزیر بلدیات علیم خان کوانویسٹی گیشن کیلئے حراست میں لیا ہے، علیم خان دوسری چوتھی نیب میں پیش ہوئے لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی چیخ و پکار سنائی نہیں دی،نیب کو حق حاصل ہے وہ کسی بھی شخص طلب اور گرفتار کر سکتی ہے ،ہم مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کی طرح چیخ و پکار نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ سینئر وزیر پنجاب کیخلاف کوئی ریفرنس دائر نہیں ہوا نیب نے صرف انویسٹی گیشن کیلئے حراست میں لیا ہے ان سے اثاثوں کے حوالے سے تفتیش کی جائے گی ،وزیر بلدیات عبدالعلیم خان مقدمات کا سامنا کریں گے ۔