انگلینڈ کیخلاف پاکستان کی فتح میں علیم ڈار نے اہم کردار ادا کیا، کیا مشورے دیئے؟
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی دو ایک کی جیت میں زیادہ تر کریڈٹ سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر عاقب جاوید کو مل رہا ہے لیکن یہ بات بہت کم جانتے ہیں کہ عالمی شہرت یافتہ ٹیسٹ امپائر علیم ڈار بھی پچ کی تیاری اور ٹیم سلیکشن میں پیش پیش رہے، پونے چار سال بعد ہوم گراﺅنڈ پر جیت میں ان کے بہت سے مشورے پاکستان ٹیم کے کام آئے۔
لوپروفائل میں رہنے والے علیم ڈار انکساری سے اپنے مشوروں کا کریڈٹ لینے سے کتراتے ہیں۔ امپائر کی حیثیت سے انہوں نے کھلاڑیوں اور دنیا بھر کے گراﺅنڈز کی پچوں کا مشاہدہ کیا ہے، پی سی بی نے انہیں سلیکٹر بناکر انوکھا تجربہ کیا۔ اس سے قبل کوئی ریٹائرڈ امپائر کسی بھی ملک کی سلیکشن کمیٹی کا حصہ نہیں رہا۔
پی سی بی نے ملتان کے پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد عاقب جاوید اور اظہر علی کے ساتھ ٹیسٹ امپائر اور سابق فرسٹ کلاس کرکٹر علیم ڈار کو سلیکٹر مقرر کیا، ان کی آمد پر کئی اعتراضات سامنے آئے لیکن علیم ڈار کے مشورے پاکستان کے کام آئے۔
کھلاڑیوں نے سلیکٹرز کی پالیسیوں کو عملی جامع پہنایا۔ علیم ڈار کا شاندار اور باوقار کیریئر ایک چوتھائی صدی پر محیط ہے۔ میدان میں اور میدان کے باہر حقیقی جنٹلمین کے طور پر دیکھے جانے والے علیم آئی سی سی امپائر آف دی ایئر (2011-2009) کیلئے ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی کے3 بار فاتح بھی ہیں۔
56 سالہ علیم نے 1986 سے 1998 کے درمیان 17 فرسٹ کلاس اور 18لسٹ اے میچز کھیلے۔ انہوں نے 1998 کی قائداعظم ٹرافی کے دوران فرسٹ کلاس امپائرنگ کا آغاز کیا، 2003 سے 2023 تک آئی سی سی ایلیٹ امپائرنگ پینل میں شامل رہے اور ریکارڈ 145 ٹیسٹ، 231 ون ڈے انٹرنیشنل، 72 ٹی 20انٹرنیشنل، 5 ویمنزٹی 20 انٹرنیشنل، 181 فرسٹ کلاس اور 282 لسٹ اے میچز میں امپائرنگ کی ہے۔
ریٹائر ہونے کے فیصلے پر ان کا کہنا تھا کہ تقریباً 25 سال سے امپائرنگ میری زندگی رہی ہے اور میں نے اس نسل کے عظیم ترین کھلاڑیوں پر مشتمل چند انتہائی یادگار میچوں میں امپائرنگ کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
حد درجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف ملتان کے پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد سلیکشن کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں علیم ڈار نے کرکٹ بورڈ اور ساتھی سلیکٹرز کو بتایا کہ قانون کے مطابق ملتان ٹیسٹ کیلئے استعمال ہونے والی پچ پر دوسرا ٹیسٹ بھی کرایا جا سکتا ہے، یہ نکتہ کئی لوگوں کو حیران کر گیا۔
اس تجویز پر عاقب جاوید نے چیف کیوریٹر ٹونی ہیمنگ کے ساتھ پچ پر کام کیا، ٹیم سلیکشن میں بھی علیم ڈار نے کئی اچھے مشورے دیئے۔
ملتان میں پاکستان نے دوسرا ٹیسٹ جیتا اور تیسرے ٹیسٹ کیلئے پچ کی تیاری کاکام شروع ہو ا تو یہ اعتراض اٹھایا گیا کہ اس پچ پر ہمیشہ فاسٹ بولرز کامیاب ہوتے رہے ہیں، سپنر کچھ نہیں کر سکتے۔
عالمی میڈیا نے پنڈی ٹیسٹ سے قبل بڑے ہیٹرز اور پنکھوں کو پچ پر دیکھا، پچ کی تیاری کیلئے علیم ڈار اور عاقب جاوید نے دروازے بند کرکے بھی کام کیا، میچ شروع ہوا تو پچ نے اپنی سابقہ ریکارڈ کے برعکس پہلے ہی گھنٹے میں سپن لینا شروع کردیا اور پاکستان نے سپنرز نعمان علی اور ساجد خان کی تباہ کن بولنگ کی بدولت انگلینڈ کو 9وکٹ کی شکست سے دوچار کیا۔