ہائیکورٹ ججوں کی14اسامیاں ، 280 ناموں کی سکروٹنی کا عمل شروع

ہائیکورٹ ججوں کی14اسامیاں ، 280 ناموں کی سکروٹنی کا عمل شروع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگارخصوصی )لاہور ہائیکورٹ کے ججوں کی 14خالی اسامیوں پر تقرر کے لئے پنجاب بھر سے موصول ہونے والے 280ناموں کی سکروٹنی کاعمل کا شروع کر دیا گیاہے۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹرجسٹس سید منصور علی شاہ کی طرف سے ستمبر کے اختتام تک ججز کی تعیناتیوں کا عمل مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ججز کی تعیناتیوں کیلئے شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے پنجاب بھر کے سینئر وکلاء، بار ایسوسی ایشنوں، بار کونسل سے نام مانگے گئے تھے جس پر لاہور ہائیکورٹ کو 280وکلاء کے نام موصول ہو ئے اور ان وکلاء کو معلوماتی پرفارمے جاری کر دیئے گئے ہیں جن میں وکلاء سے عدالتی فیصلوں کی تفصیلات اور تین سالہ ٹیکس ریٹرنز مانگی گئی ہیں، ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سید منصور علی شاہ علی شاہ کی نگرانی میں وکلاء کے ناموں کی سکروٹنی اور دیگر معلومات کی تصدیق کا عمل شروع کر دیا گیا ہے تاکہ ججز تعیناتی کے عمل کو ستمبر کے اختتام تک مکمل کیا جا سکے، لاہور ہائیکورٹ میں 13ججز کی اسامیاں خالی ہیں جبکہ چودہویں اسامی جسٹس محمود مقبول باجوہ کی 26ستمبر کو ریٹائرمنٹ پر خالی ہو جائے گی ۔ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے 7سینئر ججز پر مشتمل انتظامی کمیٹی تما م دو اسی وکلاء کے انٹرویوز کرے گی جس کے بعد ناموں کی شارٹ لسٹنگ کی جائے گی ،ججز تعیناتیوں کے لئے کم از کم بیس ناموں کو شارٹ لسٹ کر کے جوڈیشل کمیشن کو بھجوایا جائے گا، سول نوعیت کے قوانین پر عبور رکھنے والے وکلاء کو ججز تعیناتی میں ترجیح دی جائیگی جبکہ ضلعی عدلیہ سے دو سے 4 سیشن ججز کو لاہور ہائیکورٹ میں تعیناتی کے لئے زیر غور لایا جاسکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا ہے کہ ججز کی تعیناتیوں کے عمل میں شفافیت کو ہر لحاظ سے ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے تاکہ تعیناتیوں کے بعد بار ایسوسی ایشنز ماضی کی طرح عدلیہ پر تحفظات کا اظہار نہ کر سکیں، چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ناموں کی شارٹ لسٹنگ کے بعد بھی وکلاء کی تنظیموں سے مشاورت کی جائے گی ۔

مزید :

علاقائی -