ہیلتھ کیئر کمیشن کی مراکز صحت میں معیاری طبی سہولیات کیلئے کوششیں تیز

ہیلتھ کیئر کمیشن کی مراکز صحت میں معیاری طبی سہولیات کیلئے کوششیں تیز

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(پ ر)پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے مراکزِ صحت و علاج میں طبی سہولیات کی فراہمی کے کم از کم معیار کے نفاذ کی کوششیں مزید تیز کر دی ہیں. پی ایچ سی ترجمان کے مطابق ان مراکز میں ہسپتالوں، ڈاکٹروں کے کلینکس اور پولی کلینکس کے علاوہ ہومیوپیتھک، طب، اور حکمت کے شعبہ سے متعلقہ شفا خانے بھی شامل ہیں. نیز لیبارٹریاں ، تشخیصی مراکز، نرسنگ ہومز اور زچہبچہ سینٹر۔ فزیوتھراپی اور ایکیو پنکچر سینٹر بھی پی ایچ سی کے دائرہ اختیار میں شامل ہیں.پی ایچ سی اب تک 6500 مراکز صحت و علاج کو رجسٹر کر چکا ہے جبکہ 2209 مراکز کوعبوری لائیسینس بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔ ان مراکز میں طبی سہولیات کی فراہمی کے کم از کم معیار Minimum Service Delivery Standards (MSDS) کے نفاذ کے لیے ان کے معائنے کا کام بھی بھرپور طریقے سے جاری ہے اور پنجاب بھر میں400طبی سہولیات کا معائنہ کیا جا چکا ہے..ہسپتالوں اور دیگر مراکزِ علاج میں معیارات(MSDS) کے نفاذ کو عملی طور پر یقینی بنانے کے لیے ورکشاپوں کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے تاکہ عملے کو معیارات کے نفاذ کی تربیت دی جا سکے اور اب تک 50 سے زائد ایسی ورکشاپس منعقد کی جا چکی ہیں.     اس سلسلے کی ایک ورکشاپ کا گوجرانوالہ میں اہتمام کیا گیا جس میں گوجرانوالہ ڈویژن سے 16 سرکاری اور 16 نجی ہسپتالوں کے عملے نے شرکت کی. ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کے لیے بھی ورکشاپ کا انعقادگوجرانوالہ میں کیا گیا. سرگودھا میں ایک سیمینار کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں نیشنل کونسل فار ہومیو پیتھی کے ممبران سمیت ڈیڑھ سو سے زائد ہومیو ڈکٹروں نے شرکت کی۔ اطباء کے لیے ہمدرد سینٹر میں تعارفی اجلاس ہوا جس کا اہتمام PAKISTAN ASSOCIATION FOR EASTERN MEDICINE نے کیا. اجلاس میں اطباء کو پی ایچ سی کے بنیادی مقاصد سے آگاہ کیا گیااور معیارات کے نفاذاور رجسٹریشن اور لائسینسنگ کی کوششوں سے متعارف کروایا گیا.پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے عطائیت کے خاتمے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں جس کے نتیجے میں اب تک پنجاب بھر میں 1200 عطائیوں کے خلاف باقاعدہ قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں پنجاب بھر کے تمام اضلاع کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر قانونی چارہ جوئی کو موئثر بنانے کے لیے مربوط مہم چلائی جا رہی ہے.