شمالی کوریا کا ہائیڈروجن بم دھماکہ، پڑوسیوں کیلئے خطرہ بڑھ گیا

شمالی کوریا کا ہائیڈروجن بم دھماکہ، پڑوسیوں کیلئے خطرہ بڑھ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تجزیہ: آفتاب احمد خان:

شمالی کوریا کے کامیاب ہائیڈروجن بم تجربے سے اس کے پڑوسیوں جاپان اور جنوبی کوریا کیلئے خطرہ بڑھ گیا ہے اور ان کے شدید ردعمل سے ان کی پریشانی عیاں ہے۔ امریکہ کی طرف سے اس دھماکے کی مذمت کے باوجود شمالی کوریا کا یہ اعلان بہت اہم ہے کہ وہ امریکہ کی مخاصمانہ پالیسیوں کے پیش نظر اپنی حفاظت کیلئے ایٹمی پروگرام کو آگے بڑھائے گا۔
بدھ کی صبح جب شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا تجربہ کامیاب ہونے کا اعلان کیا تو شمالی کوریا اور جاپان میں خطرے کی گھنٹیاں بج اٹھیں۔ یہ دونوں ملک فوجی لحاظ سے شمالی کوریا کے ہم پلہ نہیں، جاپان دوسری عالمی جنگ کے بعد بعض پابندیوں کی وجہ سے مسلح افواج بنانے پر زیادہ توجہ نہیں دے سکا اور جنوبی کوریا اپنے دفاع کیلئے زیادہ انحصار امریکہ پر کرتا ہے جس کا کہ وہ اتحادی ہے۔ شمالی کوریا کا ہائیڈروجن بم تجربہ مضبوط دفاع کی طرف اس کا اہم قدم ہے، اس نے چھوٹے ہائیڈروجن بم بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو میزائلوں کے ذریعے زیادہ فاصلے تک مار کرسکیں۔ اس طرح شمالی کوریا قدم بقدم اپنے ایٹمی پروگرام کی تکمیل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ اس حوالے سے شمالی کوریا کی منزل کیا ہے تاہم وہ اپنے دفاع کو اتنا مضبوط بنالینا چاہتا ہے کہ اسے جاپان اور جنوبی کوریا سے کوئی خطرہ باقی نہ رہے اور امریکہ اس کے خلاف پابندیاں لگانے اور اقوام متحدہ سے لگوانے سے قطع نظر فوجی لحاظ سے اسے تر نوالہ نہ سمجھ سکے۔
شمالی کوریا 2006ء میں اپنے پہلے ایٹمی دھماکہ کے بعد سے اقوام متحدہ کی عائد کردہ پابندیوں کی زد میں ہے، اب اس کے ہائیڈروجن بم تجربے کا معاملہ پھر سلامتی کونسل میں آیا ہے، ہنگامی اجلاس کیلئے درخواست امریکہ اور جاپان نے مشترکہ طور پر کی۔ امریکہ نے شمالی کوریا کے اس اقدام کے حوالے سے اشتعال انگیزیوں کا مناسب جواب دینے کا جو اعلان کیا ہے اس کا مقصد جاپان اور جنوبی کوریا کو حوصلہ دینا ہے، اس کے باوجود دونوں ملک شمالی کوریا سے خطرہ محسوس کرتے ہیں جس میں اس کے ہائیڈروجن بم تجربے سے اضافہ ہوا ہے۔
جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے نئے تجربے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے جبکہ جاپان نے اس تجربے کو اپنی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا ہے۔ اس ردعمل کے باوجود شمالی کوریا نے ایٹمی پروگرام آگے بڑھانے کا جو اعلان کیا ہے اس کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ وہ پہلے کی طرح آئندہ بھی اپنے خلاف قراردادوں اور پابندیوں کی پروا نہیں کرے گا۔

مزید :

تجزیہ -