اسلاموفوبیا اور غیر پیشہ ور ثنا خوانِ ناموسِ رسالت کے منفرد اعزاز کے حامل:پروفیسر کاظم حسین کاظمی!
محمد نصیر الحق ہاشمی
انگریزی و اردو ادب، تاریخ، علومِ اسلامیہ اور اقبالیات کا طالب علم، معروف ادیب، کالم نگار، نعت گو شاعر، محقق، تجزیہ نگار، مترجم، پروفیسر کاظم حسین کاظمی (وادی سون انگہ، ضلع خوشاب) وہ واحد غیر پیشہ ور پاکستانی ثنا خوانِ ناموسِ رسالت ہیں جنہیں ربِّ ارض و سماوات نے اسلامو فوبیا کا شکار اور اس کا پرچارک کرنے والے ماضی قریب کے اُن متشدد خواتین و حضرات کے قبولِ اسلام کے دلچسپ ایمان افروز حالات و واقعات اور انٹرویوز کو مرتب کرنے کا اعزاز بخشا۔جن میں سے بعض انٹرویوز، واقعات انگریزی سے اردو میں ترجمہ کئے جنہوں نے دہریت، یہودیت، عیسائیت اور بالخصوص اسلام دشمنی کو چھوڑ کر ایک با عمل، صحیح العقیدہ مسلمانوں کے اخلاقِ عالیہ سے متاثر ہو کر، اپنی بائیبل، یعنی کتابِ مقدس میں غوطہ زن ہو کر قرآن و سنت اور بائیبل کے تقابلی مطالعے کے بعد ”دینِ ابراہیم“ کی بنیادی تعلیمات میں یکسانیت پا کر یا محض سیدالانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ کا مطالعہ کر کے بالآخر اسلام قبول کیا۔
کاظم حسین کاظمی نے شیخ احمد دیدات اور ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بیسیوں خطبات اور غیر مسلموں کے ساتھ کیے گئے، ان کے مناظروں کا انگریزی سے اردو میں ترجمہ کیا ہے۔ یہ تمام تر کاوش انہوں نے اسلام کی نشاۃ الثانیہ کے علمبردار جو جو فوڈ فیکٹری گوجرانوالہ میاں عبدالحلیم صاحب کے مالی و اخلاقی تعاون اور تائید و نصرت سے مکمل کئے ہیں۔
کاظم حسین نے یوسف ایسٹس یاسر فزاگا، عبدالرحیم گرین، شیخ عمر سلیمان، شیخ عمران نذر حسین اور شیخ خالد یاسین سمیت دیگر کئی ایسے مغربی مسلم مفکرین و مشائخ کے ایمان افروز بیانات یا ان کی طرف سے خالقِ کائنات،اللہ وحدہ لاشریک پر یقین لانے کے لئے پیش کی گئی ”دستاویزی فلموں“ کا بھی انگریزی سے اردو میں ترجمہ کیا۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کا ڈاکٹر ولیم کیمبل کے ساتھ مشہورِ زمانہ مناظرہ The Quran & Bible in the Flight of Science جس کے نشر ہونے کے بعد ہزاروں گمراہ اور صراطِ مستقیم کی تلاش میں سرگرداں خواتین و حضرات کو اللہ وحدہ لاشریک نے ہدایت نصیب فرمائی۔اس مناظرے کا انگریزی سے اردو میں ترجمہ بھی کاظم حسین کاظمی ہی نے کیا تھا۔بعد ازاں اسی ترجمے کے ذریعے، اصل انگلش ویڈیو پر ”اردو ڈبنگ“ کی گئی۔اس ”اردو ڈبنگ“ والی ویڈیو کو بعد ازاں کئی مرتبہ Peace TV Urdu پر نشر کیا گیا۔
کاظم حسین نے برطانیہ کے نو مسلم سکالر شیخ عبدالرحیم گرین کے Peace TV پر پیش کیے گئے۔"The Proof that Islam is the truth"کے نام سے دلائل و براہین سے مزین پندرہ سلسلہ وار بیانات کو انگریزی سے اردو میں ترجمہ کیا۔ اس ترجمے کی نوک پلک سنوارنے اور اسے کتابی صورت میں پیش کرنے تک کاظم حسین کے کم و بیش چھ سال صرف ہوئے۔جس کا نام انہوں نے ”بے شک اسلام ہی دینِ برحق ہے“ رکھا۔جس میں شیخ عبدالرحیم گرین نے اسلام کے اخلاقی طرزِ زندگی، حفاظتِ قرآنِ مجید واحادیثِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوتے ہوئے، قرآن وحدیث میں بیان کردہ سائنسی حقائق، نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی زبانِ اطہر سے نکلی ہوئی علاماتِ قیامت کے علاوہ، بائبیل کے ہی ابواب میں سے، خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد سے متعلق، سیاق وسباق سمیت ایسے ایسے مستند حوالہ جات پیش کیے ہیں کہ جنہیں پڑھنے، سننے اور جاننے کے بعد صراطِ مستقیم کا متلاشی ہر ذی شعور، حق شناس بالآخر یہ پکاراٹھتا ہے کہ: ”بے شک اسلام ہی دینِ بر حق ہے۔“ یہ کتاب پبلشر: شاکرین۔ 4 شیش محل روڈ لاہور نے شائع کی جس کی قیمت 840 روپے ہے۔
کاظم حسین نے امریکہ کے نو مسلم سکالر، یوسف ایسٹس کی قبولِ اسلام کے بعد اسلام کی حقانیت سے متعلق سالہا سال کی منفرد تحقیق و تخریج پر مبنی کتاب "Why Priests & Preachers Enter Islam?" جو پبلشر: دارالمعرفہ، الفضل مارکیٹ، 17 اردو بازار لاہور نے شائع کی اس کی قیمت 300 روپے ہے۔اس کتاب میں جہاں یوسف ایسٹس نے کمال مہارت سے قرآن اور بائیبل کا تقابلی جائزہ پیش کیا ہے، وہیں پہ دلائل و براہین کے ساتھ اسلام پر کئے گئے مَن گھڑت اعتراضات کے مدلل جوابات پیش کیے ہیں۔ خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد سے متعلق بائیبل میں سے نہ صرف مستند حوالہ جات پیش کیے ہیں بلکہ عیسائیوں کے مروجہ عقائد و نظریات کو بھی جھنجھوڑا ہے۔
یوسف ایسٹس جو کسی دور میں شدت پسند عیسائی راہب اور میوزک منسٹر تھا جن کا امریکہ کے طول و عرض میں پھیلے کئی کلیساؤں میں خاص اثر و رسوخ تھا۔ جن کے پاس دنیاوی آرام و سکون کے لئے مہنگی ترین آسائشیں تھیں، حتیٰ کہ مہنگی ترین بحری کشتیاں تک تھیں، وہ یوسف ایسٹس جو کسی مسلمان کا نام تک سننا گوارا نہیں کرتا تھا، اس کی زندگی میں اخلاقِ نبوی سے ”مزین“ کیسا با عمل مسلمان آیا کہ یوسف کی زندگی ہی بدل گئی!
یوسف دائرہ ئاسلام میں کیوں کیسے اور کب داخل ہوا، اس سے متعلق یوسف ایسٹس کی دو مشہور زمانہ ویڈیوز جن سے لاکھوں متلاشیانِ حق، ہدایت پا چکے ہیں۔Story of Yusuf Estes اور A Christain Bursted in tears after Yusuf Estes Answered his Questions Know the final messenger of peace urdu dubbingان دونوں ویڈیوز کا انگریزی سے اردو میں ترجمہ بھی الحمدللہ کاظم حسین نے کیا ہے اور پھر انہی کی ہدایات و نگرانی میں اصل انگلش ویڈیوز پر اس کے ترجمے سے ”اردو ڈبنگ“ کی گئی ہے۔
”اردو ڈبنگ“ والی یہ دونوں ویڈیوز آپ انشاء اللہ بہت جلد کسی اسلامک ٹی وی چینل پر دیکھ سکیں گے۔
پروفیسر کاظم حسین نے کم و بیش ایک سال کی چھان بین کے بعد ماضی قریب کے ان عالمی شہرت یافتہ مغربی خواتین و حضرات کے قبولِ اسلام کے ایمان افروز انٹرویوز اور بیانات کا الگ سے انتخاب کیا ہے جو کبھی اسلام اور شعائرِ اسلام کو طعنہ و تشنیع اور تضحیک کا نشانہ بناتے تھے جبکہ آج ان نو مسلم خواتین و حضرات کی محض سیرت کو دیکھ کر، دینِ اسلام سے اُن کی پُر خلوص وابستگی کو پرکھ کر دشمنانِ اسلام دائرہئ اسلام میں داخل ہو رہے ہیں۔ کاظم حسین کاظمی ان 55 سے زائد نو مسلموں کے انتہائی دلچسپ اور غیرتِ ایمانی کو تقویت دینے والے قبولِ اسلام کے واقعات کو بھی اردو ترجمے اور ڈبنگ کے ساتھ پیش کرنے کا مصمم ارادہ رکھتے ہیں اور الحمدللہ اس پر کافی حد تک کام بھی کر چکے ہیں۔اسلاموفوبیا کے توڑ کے لئے کئے گئے اپنے اس منفرد منصوبے کا نام انہوں نےFrom Darkness to lightمن الظلمات الی النور رکھا ہے۔
اِک دعا پُر اثر ہوگئی (شرکیہ عقائد و نظریات و تخیلات سے پاک نعتیہ مجموعہ کلام) جوپبلشر: شاکرین، 4 شیش محل روڈ لاہور نے شائع کی، اس کتاب قیمت 560 روپے ہے۔ یاد رہے ”اِک دعا پُر اثر ہوگئی“ کاظم حسین کاظمی کا نعتیہ مجموعہ کلام ہے۔ نو مسلموں کے معیارِ حبِّ رسولؐ کو سامنے رکھتے ہوئے کاظمی نے اپنے نعتیہ کلام میں مشرکانہ عقائد و نظریات کی عکاسی کرنے والے شاعرانہ تخیلات کی اصلاح کی ہے۔خالقِ ارض و سماوات پروفیسر کاظم حسین کاظمی کی مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لئے کی گئی ان کاوشوں کو اپنی بارگاہِ عالیہ میں قبول و منظور فرمائے اور انہیں اپنے مرحوم والدین کے درجات کی بلندی کا سبب بنا دے! آمین! ثم آمین!!
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا" اللہ کی قسم! اگر تمہارے ذریعے اللہ ایک شخص کو بھی مسلمان کر دے تو یہ تمہارے لیے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے۔ ]صحیح بخاری 3009[
٭٭٭