اکھاڑے سے دور رہنا مچھلی کو پانی سے نکال دینے جیسا، انعام بٹ

اکھاڑے سے دور رہنا مچھلی کو پانی سے نکال دینے جیسا، انعام بٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  


گوجرانوالہ(آئی این پی)پاکستان کے ٹاپ ریسلر انعام بٹ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران ریسلنگ اور اکھاڑے سے دور رہنا ان کے لیے ایسا ہے جیسا کسی مچھلی کو پانی سے باہر نکال دیا گیا ہو، وہ اس وقت ریسلنگ کی واپسی کے لیے کچھ اسی طرح بے قرار ہیں۔اپنے ایک انٹرویو میں انعام بٹ نے کہا کہ اس وقت دنیا میں کہیں بھی ریسلنگ کے مقابلے نہیں ہورہے، اکھاڑے بھی بند ہیں اور سوشل ڈسٹنس کی وجہ سے وہ پلیئرز کے ساتھ پریکٹس بھی نہیں کرسکتے، وہ اپنی اس روٹین کو بہت مس کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون کے دوران خود کو فٹ رکھنے کے لیے وہ گھر ہی میں مختلف ایکسرسائز کررہے ہیں تاکہ فٹنس برقرار رکھی جائے۔انعا م بٹ کا کہنا تھا کہ جب سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا تو وہ اکھاڑے میں جاکر سب سے پہلے تو شکرانے کے نوافل ادا کریں گے اور پھر وہ سارے داؤ پیج دل کھول کر آزمائیں گے جو ان دنوں ان کے دل و دماغ میں چل رہے ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا کے بعد فوری طور پر ریسلنگ کی واپسی آسان نہیں ہوگی۔

تاہم وہ دعا گو ہیں کہ جلد سب کچھ پہلے جیسا نارمل ہوجائے اور وہ ایک بار پھر ریسلنگ کے لیے ایکشن میں ہوں۔