وزیراعظم ،قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی نے ریٹائرڈ ججوں اور سابق بیوروکریٹس سے رضامندی حاصل کئے بغیر ان کے نام چیئرمین نیب کے لئے تجویز کردیئے
لاہور(سعید چودھری )وزیراعظم ،قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف نے ریٹائرڈ ججوں اور سابق بیوروکریٹس سے رضامندی حاصل کئے بغیر ان کے نام چیئرمین نیب کے لئے تجویز کردیئے ۔روزنامہ پاکستان نے چیئرمین نیب کے عہدہ پرتقرر کے لئے تجویز کردہ متعدد شخصیات سے رابطہ کیا تو حیرت انگیز انکشاف ہوا کہ ان کے نام تجویز کرنے سے قبل ان سے رضامندی حاصل کی گئی اور نہ ہی انہیں اعتماد میں لیا گیاتاہم معلوم ہواہے کہ قائد حزب اختلاف نے اپنی تجویزکردہ شخصیات کوبعد میں اس بابت ضرور آگاہ کیا جبکہ وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے تاحال متعلقہ شخصیات کو رسمی طورپر بھی آگاہ نہیں کیا گیا ہے ۔ریٹائرڈ ججوں اور سابق بیوروکریٹس سے رضامندی حاصل کئے بغیر ان کے نام تجویز کرنے کے اقدام کے باعث یہ خدشہ موجود ہے کہ ان میں سے کوئی بھی یہ عہدہ قبول کرنے سے انکار کرسکتا ہے ،اس سلسلے میں ایک اعلیٰ قانونی شخصیت نے پاکستان کو بتایا کہ نام فائنل کرنے اور انہیں صدر کو بھجوانے سے قبل متعلقہ شخصیات کو اعتماد میں لیاجائے گا،ابھی تو صرف نام تجویز ہوئے ہیں اور مشاور ت جاری ہے ۔ قائدحزب اختلاف کی طرف سے چیئرمین نیب کے عہدہ کے لئے تجویز کی گئی ایک سابق عدالتی شخصیت نے بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات اور ہمارے نام تجویز کرنے سے قبل سید خورشید شاہ نے ہم سے مشاورت نہیں کی تھی تاہم انہوں نے نام تجویز کرنے کے بعد ہمیں اس بابت آگاہ ضرور کیا ۔حکومت کی طرف سے اس عہدہ کے لئے جسٹس (ر)اعجاز احمد چودھری ،جسٹس (ر)رحمت حسین جعفری اور آئی بی کے سابق سربراہ آفتاب سلطان کے نام تجویز کئے گئے ہیں ۔قائد حزب اختلاف نے جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھراور جسٹس (ر) جاوید اقبال کے علاوہ جماعت اسلامی کی طرف سے دیئے گئے الیکشن کمشن کے سابق سیکرٹری اشیاق احمد کا نام بھی تجویز کیا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے جسٹس (ر) فلک شیر ،سابق آئی جی شعیب سڈل اور سابق بیوروکریٹ ارباب شہزاد کے نام اس عہدہ کے لئے اپوزیشن لیڈر کو بھجوائے گئے ہیں ۔