شاباش حکومت پنجاب

 شاباش حکومت پنجاب
 شاباش حکومت پنجاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

  

چین اور جاپان ایشیا کے ترقی یافتہ ترین ممالک میں ہیں سال 2020 میں جاپان میں شدید بارشیں ہوئیں  سارے جاپان کا نظام درہم برہم ہو گیا بڑی بڑی عمارتیں دیکھتے ہی دیکھتے ملبے کا ڈھیر بن گئیں گاڑیاں خشک لکڑیوں کی طرح بارش کے پانی میں بہہ گئیں بڑی بڑی ٹرانسمیشن لائنز تباہ ہو گئیں سڑکوں کا نام و نشان باقی نہ رہا جاپان کے پاس دنیا کی بہترین ریسکیو سروسز ہیں اس کے باوجود وہاں کا نظام زندگی معمول پر آ تے مہینوں لگ گئے بجلی کی ترسیل کو بحال کرنے میں کئی ہفتے گزر گئے مجال ہے کسی ٹک ٹاکر میں اتنی جرات ہوئی ہو کہ حکومت کا تمسخر اڑائے یا حکومت کو  اس آفت کی وجہ سے فیل حکومت قرار دے دے۔

اسی طرح چین میں گزشتہ سال بارشوں نے تباہی مچا دی بارشیں اندازے سے اتنی زیادہ ہوئیں کہ ان کے کئی شہر پانی میں ڈوب گئے ان کی انڈسٹری تباہ ہو گئی اسی طرح بحالی میں کئی ہفتے لگ گئے چینی عوام نے ایک قوم ہونے کا ثبوت دیا ریسکیو ٹیموں کے  شانہ بشانہ کوشش کرتے نظر آ ئے بہت سی جگہوں پر  اپنی مدد آپ کے تحت بہت سے شہری نوجوان  کشتیوں کے ذریعے اپنے ہم وطنوں کو نکال کر لاتے رہے کسی ایک فرد نے بھی حکومت پر تنقید نہیں کی حکومت نے بھی اپنے شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے ہر وہ کوشش کی جو ان کے بس میں تھی۔

گزشتہ دنوں پنجاب، سندھ،کے پی کے میں بھی معمول سے زیادہ بارشیں ہوئیں لاہور میں اتنی بارش ہوئی کے 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا سارا لاہور پانی سے بھر گیا سڑکیں تالاب بن گئیں جیسے ہی بارش رکی بہت سے یوٹیوبر اور ٹک ٹاکر موسمی مینڈکوں کی طرح سڑکوں پر امڈ آ ئے پھر ایسا طوفان بدتمیزی ابھرا کہ شام تک سوشل میڈیا کا  ہر پلیٹ فارم  ان کی بے ہودگی سے بھر گیا۔

تحریک انصاف سے محبت کرنے والوں کی تو جیسے چاندی ہو گئی انہوں نے اس بارش کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت پر ڈال کر  انہیں فعل حکومت ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی جاری کر دیا دوسری طرف حکومت تھی جسے پہلے سے علم تھا کہ اس سال زیادہ بارشیں ہونے کی پیش گوئی موجود ہے چنانچہ اس نے اپنے انتظامات مکمل کر رکھے تھے اس بارش سے ایک دن قبل مجھے دنیا ٹیلی ویژن کے دفتر جانے کا اتفاق ہوا جب میں لکشمی چوک پہنچا تو وہاں پر چار ڈسپوزل جنریٹر گاڑیاں اور واسا کا کیمپ نظر آ یا کچھ ہی فاصلے پر ہال  روڈ پھر مال روڈ چوک،مزنگ چوک، اچھرہ،مسلم ٹاؤن یعنی جہاں جہاں سے میں گزرا حکومت کی طرف سے ہنگامی حالات سے نپٹنے کی تیاری نظر آ رہی تھی اگر ان بارشوں نے  چوالیس سالہ ریکارڈ توڑا ہے تو پھر حکومت نے شاید اس  دفعہ ستر سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے اتنی شدید بارش کے ٹھیک چار گھنٹے بعد لاہور کے نوے فیصد حصے سے پانی نکال دیا گیا تھا میں لازم سمجھتا ہوں کہ اگر میرا قلم حکومت پر تنقید کرتا ہے تو اس بار تعریف بھی حکومت کا حق ہے اور میرے خیال میں کسی کی حق تلفی گناہ ہے۔

اس کے ساتھ شاباش کے مستحق ہیں ایم ڈی واسا،ڈپٹی ایم ڈی  ان کی ساری ٹیم سپروائزر، مینجر اور عام ورکر سب کے سب مبارکباد کے مستحق ہیں  ان کے ساتھ ایل ڈی اے کے تمام عہدے داران کارکنان ملازمین جنہوں نے اس آپریشن میں بھرپور شرکت کی ان کے ساتھ ایل ڈبلیو ایم سی کی ساری ٹیم جنہوں نے پانی نکلتے ہی تیزی سے صفائی کا کام مکمل کیا اور لاہور کو پھر سے ویسا ہی صاف ستھرا بنا دیا ان تمام اداروں کے ساتھ مبارکباد کی مستحق ہیں محترمہ مریم نواز اور ان کی ٹیم۔

جناب وزیراعلی ہم آپ کے تہہ دل سے مشکور ہیں کہ آ پ نے بے جا تنقید کے باوجود اپنا فریضہ احسن طریقے سے نبھایا اللہ کریم آپ کو مزید ہمت عطا فرمائے۔پنجاب کا موازنہ کرنے والوں نے اگر حقیقتاً موازنہ کرنا ہے تو جاپان چین سے نہیں بلکہ کے پی اور سندھ سے کریں جن کے وزرائے اعلیٰ بارش میں چائے اور پکوڑے انجوائے کرتے رہے اور عوام سڑکوں پر ڈوبتے رہے لیکن کسی برساتی مینڈک کی نظر ان صوبوں پر نہیں پڑی۔

میرے خیال میں ان بارشوں اور اس کے بعد حکومت پنجاب کے انتظامات دوسرے وزراء اعلی میں بھی مقابلے کی فضا قائم کریں گے اور اگر ایسا ہو جائے تو بہت بہتر ہے اگر وزیراعلی کے پی اور سندھ حکومت پنجاب اور وزیراعلیٰ کے کام دیکھ کر اپنے لیے چیلنج سمجھ لیں تو اس میں عوام کا بہت فائدہ ہو جائے گا۔

میری سندھ  اور کے پی کے وزراء  اعلی سے اپیل ہے کہ برائے کرم مریم نواز کے مقابلے پر نکل آئیں  بارشیں ابھی اور ہونی ہیں آ پ کے پاس موقع ہے اگلی بارش  کے بعد اس دفعہ اتنی محنت کریں کہ حکومت پنجاب آپ کا مقابلہ نہ کر سکے۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور آ پ کے پاس بھی وسائل کی کوئی کمی نہیں آپ بھی اپنے اپنے صوبوں میں ایمرجنسی نافذ کر دیں بڑے شہروں میں کیمپ لگائیں مشینری تیار رکھیں جیسے ہی بارش ہو خود بھی میدان عمل میں نکل آئیں اگرآپ خود نکلیں گے تو آپ کے ادارے بھی کام کریں گے مجھے امید ہے کہ آئندہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں کراچی اور پشاور لاہور سے پہلے کلیئر کر دیا جائے گا یقینا  ہمارے چاروں وزرائے اعلی بہت باہمت ہیں اور مجھے امید ہے کہ یہ اپنے عوام کے لیے وہ سب کچھ کر گزریں گے جو ان کے بس میں ہوا اللہ کریم میرے دیس  کی حفاظت فرمائے اور اسے آفات فتنوں اور مشکلات سے محفوظ فرمائے، آمین۔

  

مزید :

رائے -کالم -