میری قومی ٹیم میں سلیکشن ہونی ہوگی تو ہوجائے گی، نہیں ہونی ہوگی تو نہیں ہوگی، سرفراز احمد

میری قومی ٹیم میں سلیکشن ہونی ہوگی تو ہوجائے گی، نہیں ہونی ہوگی تو نہیں ہوگی، ...
میری قومی ٹیم میں سلیکشن ہونی ہوگی تو ہوجائے گی، نہیں ہونی ہوگی تو نہیں ہوگی، سرفراز احمد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی سرفراز احمد نے کہا ہے کہ ایسا کبھی نہیں کہا کہ پاکستان کےلیے فلاں فارمیٹ کھیلوں گا فلاں نہیں، میری قومی ٹیم میں سلیکشن ہونی ہوگی تو ہوجائے گی، نہیں ہونی ہوگی تو نہیں ہوگی۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ میرا ذاتی ہے، جب لگے گا کہ کرکٹ چھوڑنی ہے تو چھوڑ دوں گا۔ ایسا لگ رہا ہے مستقبل میں کرکٹ سے ہی کسی فیلڈ میں نظر آؤں گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیریئر میں کوئی افسوس نہیں، اللّٰہ نے بہت عزت دی، جتنا شکر کروں کم ہے۔ اس قابل نہیں تھے جتنی اللّٰہ نے کیریئر میں کامیابیاں دے دیں۔ کسی سے کوئی شکایت نہیں، کوئی مسئلہ نہیں۔ ایسا شکوہ بھی نہیں کہ فلاں نمبر پر بیٹنگ نہیں ملی۔سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ جتنی کرکٹ رہ گئی وہ بھی اچھے سے کھیلنے کی کوشش کریں گے۔

ٹیم سلیکشن پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ابھی سے چیمپئنز کپ کے ذریعے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کےلیے کام شروع ہوگیا ہے، کپتان کی رائے سلیکشن میں ہوتی ہے، سلیکشن کمیٹی کے مشورے سے ہی اسکواڈ بنتا ہے۔ سلیکشن کمیٹی، کپتان، کوچ ایک ٹیم ہوتی ہے جس پر قومی ٹیم بنتی ہے۔

جیو نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ بطور مینٹور سکواڈ کے کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنا ہوتا ہے۔ گزشتہ تین چار ماہ بطور مینٹور اچھا تجربہ جا رہا ہے، وومن کھلاڑیوں کے ساتھ بھی کام کیا۔انہوں نے کہا کہ کوچ کھلاڑی کی تکنیک پر کام کرتا ہے، مینٹورشپ میں کوچنگ بھی آتی ہے۔ کھلاڑیوں کے ساتھ ون ٹو ون کھیل کو بہتر بنانے کےلیے سیشن کرتا ہوں۔ پریشر صورتحال میں کھیلنے کا تجربہ بھی کھلاڑیوں سے شیئر کرتا ہوں۔ کھلاڑیوں کو اچھی رہنمائی دینا بطور مینٹور میرا مقصد ہے۔سرفراز کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی میں ہر وقت پرو ایکٹیو رہنا پڑتا ہے، صورتحال اور کنڈیشنر کو جلد سمجھنا ہوتا ہے۔ بطور کپتان بولر اور بیٹر کے ساتھ میدان میں بات چیت کرلیتا تھا، مینٹور ہوں لیکن بار بار لڑکوں کو پیغام دینا اچھا نہیں سمجھتا۔

مزید :

کھیل -