فوجی عدالتوں کو توسیع دینے کے اقدام کو حکومت نے متنازعہ بنایا :ڈاکٹر طاہر القادری
لاہور (آن لائن) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ فوجی عدالتو ں کو توسیع دینے کے اقدام کووفاقی حکومت نے متنازعہ بنایا ۔فوجی عدالتوں کو توسیع دینے کے حوالے سے لیت و لعل سے کام لینے والے بتائیں دہشتگردی میں ملوث ملزمان کو فوری سزائیں دینے کیلئے کیا متبادل انتظامات کئے گئے؟ دہشتگردی سے نجات کیلئے جنگی نوعیت کے فیصلے ناگزیر ہیں۔ جس نظام نے 28 ماہ بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے ورثاء کو انصاف نہیں دیاوہ نظام دہشتگردی کے زخم خوردہ لاکھوں خاندانوں کو کیا انصاف دے گا ؟حکمران دہشتگردوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کی بجائے 20کروڑ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو پیش نظر رکھیں ۔وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے سنیئر رہنماؤں سے ٹیلی فون پر گفتگو کر رہے تھے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ جسٹس باقر نجفی جوڈیشل کمشن کی رپورٹ ہو یا نیوز لیکس کی رپورٹ ،جسٹس قاضی فائز عیسی کمشن کی رپورٹ ہو یا پانامہ لیکس کا فیصلہ ، ہر جگہ حکومت کا پرسرارکردار نظر آتا ہے ۔انصاف کا خون کرنے اور سچ کو جھوٹ کے پردے میں چھپانے والے عوام کی نمائندگی کے مقدس فریضے کے قابل نہیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے پانامہ لیکس کا آدھا ملبہ والد مرحوم اور آدھا ملبہ بچوں پر ڈال دیا ۔والد کو پانامہ کیس میں گھسیٹنا نا جائز اور انکے احسانات سے انکار ہے ۔قطری خط کے ذریعے سپریم کورٹ کو دھوکہ دینے کی کوشش کی گئی ،نواز شریف کی پارلیمنٹ میں اثاثوں سے متعلق وضاحتی تقریر انہیں جیل بھیجنے کیلئے کافی ہے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ حکمران قوم اور منتخب آئینی ایوانوں کے سامنے سینہ تان کر جھوٹ بولتے ہیں ۔گزشتہ روز پاکستان کے سب سے بڑے آئینی ایوان کے سامنے وزیر پلاننگ نے پوری پلاننگ کے ساتھ غلط بیانی کی ۔
طاہر القادری