’ہم یہ کام کرنے کیلئے تیار ہیں‘ چین نے سعودی عرب کو ایسی پیشکش کردی کہ دنیا کے تمام مسلمانوں کے دل جیت لئے

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین ایک بڑی عالمی طاقت ہونے کے باوجود ہمیشہ بین الاقوامی تنازعات سے الگ تھلگ رہا ہے، لیکن سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لئے چین نے اپنا کردار ادا کرنے کا عندیہ دے کر عالمی برادری کو حیران کر دیا ہے۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق چین کی خواہش ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے دورہ چین سے قبل ہی دونوں ممالک کے درمیان حالات بہتر ہوجائیں۔ چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے گزشتہ روز جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا کہ چین کے لئے سعودی عرب اور ایران دونوں ہی دوست ہیں، اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک بات چیت کے ذریعے اپنے اختلافات کا حل ڈھونڈ لیں گے۔ انہوں نے سعودی فرمانروا کے دورہ چین کی تاریخ کا تذکرہ نہیں کیا، تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دورہ چین کے سالانہ پارلیمانی سیشن کے بعد ہوسکتا ہے۔
’سوچ سمجھ کر بولا کرو، تم نہ تو دنیا کی پولیس ہو نہ ہی کسی نے تمہیں جج لگایا ہے‘ دنیا امریکیوں کے ہاتھوں سے نکل گئی، ایک ایسے ملک نے امریکہ کو کھری کھری سنادیں کہ امریکیوں نے کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا ہوگا، جان کر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی منہ کھلا کا کھلا رہ جائے
چینی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا ”چین، سعودی عرب اور ایران دونوں کا دوست ہے۔ اگر ضرورت پیش آئی تو چین اپنا کردار ضرور ادا کرے گا۔“ گزشتہ سال جنوری میں چینی صدر شی جن پنگ نے سعودی عرب اور ایران کا دورہ بھی کیا، اور رواں سال جرمنی میں چینی جنگی بحری جہازوں نے گزشتہ چھ سال کے دوران پہلی بار خلیج عرب کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد چین کی جانب سے عالمی سطح پر نمایاں کردار ادا کرنے کا عندیہ دینا تھا۔
ایرانی بحریہ کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقیں کرنے کے لئے چینی بحریہ نے 2014ءمیں پہلی بار ایران کا دورہ بھی کیا۔ شام اور یمن میں امن کی بحالی کے لئے بھی چین مثبت کردار ادا کررہا ہے۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان اس وقت ایشیائی ممالک کے دورے پر ہیں۔ فروری کے آخر میں شروع ہونے والا یہ دورہ ایک ماہ پر محیط ہے۔