پیارے رسول ﷺ کی عظمت : سب سے عظیم تر

پیارے رسول ﷺ کی عظمت : سب سے عظیم تر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حال ہی میں ہندی زبان میں ایک تحقیقی کتاب شائع ہونے پر پورے ہندوستان میں ایک تہلکہ مچ گیا ہے اور اس سے سارے ہندوستان میں ایک شور بپاہوچکا ہے ۔ اس ہندی زبان میں شائع ہونے والی کتاب ’’کالکی اوتار‘‘(یعنی اس ساری کائنات کا رہبر یا پیغمبر) کا لکھنے والا اگر کوئی مسلمان ہوتا تو ہوسکتا ہے اسے نہ صرف جیل بھیجا جاتا بلکہ اس کتاب کے شائع کرنے اور اسے تقسیم کرنے پر بھی سخت پابندی عائدکردی جاتی۔ اس اہم اور تحقیقی کتاب کے مصنف کا تعلق بنگالی نسل سے ہے اور وہ الہ آباد یونیورسٹی میں ایک اہم شعبے کا قلمدان سنبھالے ہوئے ہیں یعنی سنسکرت کے اسکالر اور بہت بڑے محقق پنڈت ویرپرکاش اپادپھ ’’برھمن ہندو‘‘ہیں۔
بڑی محنت اور تحقیق کے بعد اپنی اس علمی کاوش کو پنڈت ویرپرکاش نے بہت بڑے آٹھ پنڈتوں کے سامنے پیش کیا جو خود بھی تحقیق کے میدان میں اپنا نام پیدا کرچکے ہیں جن کا شمار اپنے وقت کے بڑے مذہبی دانشوروں اور مذہبی اسکالروں میں کیا جاتا ہے ۔ ان پنڈتوں نے کتاب کو اول سے آخر تک پڑھنے کے بعد اس تحقیقی کتاب کو صحیح اور مسلمہ تحقیقی کام کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
اس کتاب میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ’’ہندومت اور ہندؤوں کی جن اہم اور بڑی مذہبی کتابوں میں جس رہبر اور رہنما کا ذکر ’’کلکی اوتار ‘‘کے نام سے کیا گیا ہے وہ درحقیقت عربستان کے باشندے جناب محمد کریم ﷺ کی ذات مبارکہ پر ہی صادق آنا ہے۔ اس لئے ساری دنیا کے ہندوؤں کو چاہیے کہ وہ مزید کسی انتظار کی تکلیف نہ کریں بلکہ اس ہستی ’’کلکی اوتار ‘‘یعنی پیغمبر اسلام ﷺ پر ایمان لے آئیں‘‘ اسی کتاب کے مصنف جناب ویر پرکاش اور ان آٹھ پنڈتوں نے واضح الفاظ میں لکھا ہے کہ ’’ہندومت کے سمجھنے اور ماننے والے ابھی تک ’’کلکی اوتار ‘‘کے آنے کا انتظار کررہے ہیں۔ ان کا یہ انتظار ایسا ہے جو کہ قیامت تک ختم ہونے والا نہیں ہے ، کیونکہ یہ جس اعلیٰ ہستی کا انتظار کررہے ہیں اس مقدس ہستی کا ظہور اس دنیا میں ہوچکا ہے (یعنی وہ تشریف لاچکے ہیں)اور وہ اپنا کام مکمل کرکے اور اپنی مفوضہ ذمہ داری ادا کرکے چودہ سو سال قبل اس دنیا سے رحلت فرماگئے ہیں۔
پنڈت ویرپرکاش صاحب اپنی اس تحریر کے ثبوت کیلئے ہندؤوں کی مقدس کتاب ’’وید ‘‘سے دلیل نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔
1۔ ’’وید‘‘(ہندؤوں کی اہم اور مذہبی کتاب)میں مذکورہے کہ ’’کلکی اوتار‘‘اس دنیا میں بھگوان (اللہ تعالیٰ)کے آخری پیغمبر ہونگے جو ساری دنیا کی رہنمائی کرنے کیلئے بھیجے جائیں گے۔ اس حوالہ کو نقل کرنے کے بعد پنڈت صاحب لکھتے ہیں کہ یہ بات صرف نبی علیہ السلام پر ہی صادق آتی ہے۔
2۔ ہندومت کی ایک پیش گوئی کے مطابق ’’کلکی اوتار ‘‘(پیغبمر عالم)ایک دیپ یعنی جزیرہ میں پیدا ہونگے۔ ہندومت کے مطابق یہ عرب کا علاقہ ہے جوکہ ’’جزیرۃ العرب ‘‘کے نام سے مشہور ہے۔
3۔ ہندؤوں کی مقدس مذہبی اور دھری کتابوں میں ’’کلکی اوتار‘‘کے والد کا نام ’’وشنوبھگت ‘‘اور والدہ کا نام ’’سوماتب ‘‘بتایا گیا ہے سنسکرت میں ’’وشنو‘‘کے لفظی معنی ’’اللہ ‘‘اور ’’بھگت ‘‘کے معنی ’’بندہ ‘‘ہے۔ اس لئے عربی میں ’’وشنوبھگت ‘‘کے معنی عبداللہ ہوگا اور اسی طرح سنسکرت میں ’’سومانی ‘‘کا لفظی ترجمہ ہوگا ’’امن وسلامتی ‘‘جس کو عربی میں ’’آمنہ ‘‘کہا جاتا ہے جب کہ آپ ﷺ کے والد کا نام بھی عبداللہ اور والدہ ماجدہ کا نام بھی آمنہ ہے۔
4۔ ہندؤوں کی بڑی بڑی مذہبی اور دھرمی کتابوں میں مذکور ہے کہ ’’کلکی اوتار‘‘ کا معاش زندگی کھجوراور زیتون پر ہوگانیزیہ بھی لکھا ہوا ہے کہ وہ سب سے بڑھ کر قول وقرار کے سچے ہونگے اور سب سے زیادہ ایماندار ہونگے نیز وہ امن وسکون کی زندگی گزاریں گے۔ اس حوالے سے جناب پنڈت پرکاش صاحب لکھتے ہیں کہ ’’یہ بات بھی جناب محمد کریم ﷺکے علاوہ کسی اور پرثابت نہیں ہوتی‘‘۔
5۔ ’’وید‘‘میں لکھا ہوا ہے کہ ’’کلکی اوتار‘‘اپنے علاقہ کے معزز اور شریف خاندان میں پیدا ہوگا جب کہ یہ بات بھی عیاں ہے کہ جناب محمد ﷺ قریش کے معزز اور شریف خاندان میں پیدا ہوئے اور اسی قبیلہ کومکہ میں انتہائی عزت واحترام کا مقام حاصل تھا۔
6۔ ’’کلکی اوتار‘‘کو ’’بھگوان ‘‘(اللہ تعالیٰ)اپنے خاص قاصد(فرشتہ)کے ذریعہ ایک غار میں تعلیم دینگے۔ اس معاملہ میں یہ بھی انتہائی سچی بات ہے کہ جناب محمد ﷺ ہی وہ واحد شخیصت تھے جنہیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے جبریل امین علیہ السلام نے غارحراء میں تعلیم دی۔
7۔ ہندؤوں کی ان کتابوں میں لکھا ہوا ہے ’’بھگوان ‘‘ ’’کلکی اوتار ‘‘کو ایک تیز گھوڑا دینگے جس پر سوار ہوکر وہ ساری دنیا اور ساتوں آسمانوں کا چکر لگائیں گے ۔ نبی اکرم ﷺ کا براق پر سوار ہونا اور معراج والے واقعہ کی اس سے صداقت ہوتی ہے۔
8۔ ہندؤوں کی ان مذہبی ودھرمی کتابوں میں یہ بھی لکھا ہوا ہے ’’کلکی اوتار ‘‘(نبی ﷺ)کو بھگوان (اللہ تعالیٰ)آسمانی تائید اور زبردست نصرت پہنچاتے رہیں گے۔ جب کہ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ جنگ بدر میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کی خاص مددونصرت اپنے فرشتوں کے ذریعہ کی تھی۔
9۔ مزید لکھا ہوا ہے کہ ’’کلکی اوتار ‘‘ گھڑسواری، تیراندازی اور تلوارزنی میں ماہر ہونگے۔
اس کے متعلق جناب پنڈت ویرپرکاش صاحب نے جو کچھ لکھا ہے وہ بڑا ہی اہم اور غور کرنے کے لائق ہے۔ لکھتے ہیں کہ ’’نیزوں ، تلواروں اور گھوڑوں کا زمانہ کب کا ختم بھی ہوچکا ہے جب کہ اب جدید ترین ہتھیاروں یعنی ٹینک، بندوقوں ، میزائلوں اور ایٹمی ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے اس لئے اب کسی تیر یا تلوار والے ’’کلکی اوتار ‘‘کا انتظار کرنا بڑی بے وقوفی اور حماقت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ آسمانی کتاب ’’قرآن مجید ‘‘والے محمد ﷺ ہی اصل ’’کلکی اوتار‘‘ (پیغمبر عالم ﷺ )ہیں۔ جن کا تذکرہ ہماری مقدس اور اہم مذہبی ودھرمی کتابوں میں موجود ہے مزید کسی اور ’’اوتار‘‘کا انتظار غیر دانش مندانہ ہوگا۔
بے جانہ ہوگا اگر ہم یہاں اسی سلسلہ میں وہ تحقیق بھی درج کردوں جو کہ عالمی ریسرچ اسکالر ڈاکٹر حمید اللہ نے کی ہے۔ بہاولپور یونیورسٹی میں1981ء کو اپنے ایک لیکچر میں ہندوؤں کے دس مذہبی پرانوں میں سے ایک پران (مذہبی کتاب)کے حوالے سے کہاتھا کہ ’’آخری زمانے میں ایک شخص ریگستان کے علاقہ میں پیدا ہوگا اس کی ماں کا نام ’’قابل اعتماد ‘‘اور باپ کا نام ’’اللہ کا بندہ اور غلام ‘‘ہوگا۔ وہ اپنے وطن سے شمال کی طرف جاکر بسنے پر مجبور ہوگا اور پھر وہ اپنے وطن کو دس ہزار آدمیوں کی مدد سے فتح کرے گا۔ جنگ میں اس کی رتھ کو اونٹ کھینچیں گے اور وہ اونٹ اس قدر تیز رفتار ہونگے کہ آسمان تک پہنچ جائیں گے ‘‘۔

مزید :

ایڈیشن 1 -