کپاس کی کاشت کا ہدف
حکومت نے رواں سال جنوبی پنجاب سمیت صوبے بھر میں کپاس کی اگیتی کاشت کا ہدف 10 لاکھ ایکڑ مقرر کیا تھا لیکن ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود تاحال صرف آٹھ لاکھ ایکڑ رقبے پر ہی کپاس کاشت کی جاسکی ہے،دو لاکھ ایکڑ رقبے پر کم کاشت ہونے پر کپاس کے پیداواری ہدف کو پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کاشتکاروں کی عدم دلچسپی کے باعث ہی محکمہ زراعت نے کپاس کی کاشت کا مجموعی ہدف 37 لاکھ ایکڑ رقبے سے کم کر کے 35 لاکھ کردیا ہے۔ کاشتکاروں کی رائے ہے کہ فصل پر اخراجات زیادہ ہونے کے ساتھ بیماریوں کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے جس وجہ سے وہ کپاس کی کاشت میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے لیکن یہ ملکی ٹیکسٹائل کی صنعت کے لئے انتہائی ضروری ہے کیونکہ درآمدی کپاس یا دھاگہ اُن کی مصنوعات کی قیمت بڑھا دیتا ہے۔ ضرورت اِس اَمر کی ہے کہ حکومت کپاس کے کاشتکاروں کے مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کرے، جعلی بیج اور سپرے تیار کرنے والی پیسٹی سائیڈز کمپنیوں، ڈیلروں اور محکمہ زراعت میں موجود اِن کے سہولت کاروں کے خلاف گھیرا تنگ کرے تاکہ اْن کی وجہ سے کاشتکاروں اور زراعت کے لئے بڑھتے مسائل میں کمی لائی جا سکے۔
٭٭٭٭٭