قسمت ہو تو ایسی، برسوں سے گھر کے تہہ خانے میں پڑی بظاہر بے کار چیز قیمتی ترین نکلی، منٹوں میں 9 کروڑ کا مالک بنادیا

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) فلموں میں عموماً ایسے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں کہ کوئی شخص نوادرات تلاش کر لیتا ہے لیکن اسے ان کی تاریخی اہمیت اور اصل قیمت کا اندازہ نہیں ہوتا۔ یہ منظر گزشتہ دنوں امریکی ریاست نیو جرسی میں حقیقت میں دیکھنے کو مل گیا ہے جہاں کروڑوں روپے مالیت کی ایک نایاب پینٹنگ محض 600ڈالر(تقریباً60ہزار روپے) میں نیلام کرنے کے لیے نیلام گھر میں رکھ دی گئی۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق یہ پینٹنگ نیوجرسی کے ایک میاں بیوی کے گھر کے تہہ خانے سے ملی تھی۔ میاں بیوی کے انتقال کے بعد ان کے رشتہ دار گھر کی صفائی کررہے تھے جب انہیں یہ گرد آلود پینٹنگ ملی۔ انہوں نے اسے ”نائے اینڈ کمپنی“(Nye & Company) نامی نیلام گھر پہنچا دیا جہاں اس کی بولی کی قیمت 600سے 800ڈالر مقرر کرکے اسے دیوار سے لٹکا دیا گیا۔
ممبئی ہیروں کے تاجر نے سومناتھ مندر کو 40کلو سونا گفٹ کر دیا
اتفاق سے فرانس کے دو پینٹنگز کے تاجر، جو اپنے کام میں انتہائی مشاق تھے، نیلام گھر پہنچ گئے۔ انہوں نے پینٹنگ کو دیکھتے ہی پہچان لیا کہ یہ معروف مصور ریمبرینڈٹ(Rembrandt) کی 1624ءمیں بنائی گئی پینٹنگ ہے جس کی اس وقت قیمت کروڑوں روپے ہے۔ ان کے انکشاف کرنے پر ان کی بولی کی رقم بڑھا دی گئی اور بالآخر انہی دونوں تاجروں نے دیگر یورپی تاجروں کو بولی میں ہرا کر 8لاکھ 70ہزار ڈالر(تقریباً9کروڑ روپے) میں یہ پینٹنگ خرید لی۔ یوں ان تاجروں کی بدولت متوفین کے وہ رشتہ دار جو اس پینٹنگ کو کوڑیوں کے بھاﺅ فروخت کرنے جا رہے تھے منٹوں میں 9کروڑکے مالک بن گئے۔
بعد ازاں انہوں نے یہی پینٹنگ نیویارک کے ایک کھرب پتی شخص تھامس کپلن کو انتہائی مہنگے داموں فروخت کر دی۔ تھامس کپلن کو ایسی نایاب پینٹنگز جمع کرنے کا شوق ہے اور اس کے پاس نادرپینٹنگز کا دنیا کا سب سے بڑا نجی ذخیرہ موجود ہے۔ تاہم تھامس کپلن نے میڈیا کواس پینٹنگ کی ادا کی گئی قیمت بتانے سے انکار کر دیا۔ برطانوی اخبار کے مطابق یہ ریمبرینڈٹ نے 5پینٹنگز بنائی تھیں جن میں انسانی حواس خمسہ کو اجاگر کیا گیا تھا۔ یہ پینٹنگ انہی پانچ میں سے ایک تھی جس میں سونگھنے کی حس دکھائی گئی ہے۔اس پینٹنگ میں تین افراد کو دکھایا گیا ہے جن میں سے ایک بے ہوش ہے اور دوسرے 2اسے نمک سونگھا کر ہوش میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔