فحش فلم انڈسٹری کے ایسے نقصانات کہ کسی نے تصور بھی نہ کیاہوگا،سابق اداکارہ نے تاریک پہلو بے نقاب کردیے

فحش فلم انڈسٹری کے ایسے نقصانات کہ کسی نے تصور بھی نہ کیاہوگا،سابق اداکارہ ...
فحش فلم انڈسٹری کے ایسے نقصانات کہ کسی نے تصور بھی نہ کیاہوگا،سابق اداکارہ نے تاریک پہلو بے نقاب کردیے
سورس: Instagram/lanarhoades

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) میا خلیفہ کے بعد فحش فلموں کی سابق اداکارہ لینا روڈز بھی اس شرمناک انڈسٹری کے متعلق کھل کر بول پڑی ہے اور اس کے ایسے تاریک پہلو کو بے نقاب کر دیا ہے کہ سننے والے دنگ رہ گئے۔
 ڈیلی سٹار کے مطابق 24سالہ لینا روڈز، جس کا اصل نام امارا میپل ہے، نے پوڈ کاسٹ ’تھری گرلز ون کچن ‘ (3 Girls 1 kitchen)میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’میں نے صرف 8ماہ فحش فلم انڈسٹری میں گزارے او ر اس دوران مجھے کچھ ایسے کام کرنے پڑے جن کی وجہ سے میری ذہنی صحت شدید متاثر ہوئی۔ مجھے ڈپریشن کا عارضہ لاحق ہو گیا اور ذہن میں خودکشی کے خیالات آنے لگے۔ میں اکثر خود کو نقصان پہنچانے کے بارے میں سوچتی تھی۔ فحش فلم انڈسٹری میں اس مختصر کیریئر نے میری ذہنی صحت کو اس قدر تباہ کیا کہ طویل علاج کے بعد ہی میں کسی طور سنبھل پائی۔“
لینا روڈز نے بتایا کہ ”فحش فلم انڈسٹری میں اداکاراﺅں کو انتہائی شدید نوعیت کے مناظر عکسبند کرانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ ایسے ہی مناظر پر مجبور کیے جانے کی وجہ سے میں نے اس انڈسٹری کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔“ لینا کا کہنا تھا کہ ”فحش فلم انڈسٹری کے کیریئر نے میری زندگی ہی تباہ کر دی ہے۔ میں نے انڈسٹری چھوڑ دی ہے مگر اس کے منفی اثرات تاحال میرے ساتھ ہیں اور شاید ان سے میری کبھی جان نہ چھوٹ پائے۔ میں سمجھتی ہوں کہ فحش فلم انڈسٹری میں کام کرنا ’عمر قید کی سزا‘ کے مترادف ہے۔ جو خواتین اس انڈسٹری میں آنے کا سوچ رہی ہیں، میں انہیں نصیحت کروں گی کہ اس طرف آنے کا خیال ذہن سے نکال دیں۔ یہ انڈسٹری باہر سے جتنی خوشنما ہے، اندر آنے پر معلوم ہوتا ہے کہ یہ اس سے کہیں زیادہ تاریک جگہ ہے۔مجھے 12سال کی عمر سے فحش فلم انڈسٹری میں کام کرنے کا شوق لاحق تھا، لیکن میں اس پیشے میں صرف 8مہینے ہی گزار سکی اور اب تک ان 8ماہ کی تلخ یادیں میرا پیچھا کر رہی ہیں۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -