پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے: پیاف

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے: پیاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(کامرس رپورٹر)پےاف کے چےئرمےن ملک طاہر جاوےد نے توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کیلئے 1100 کلومیٹر طویل ساﺅتھ نارتھ گیس پائپ لائن کی تعمیر کی کوششوں کے آغاز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے اندر صنعتی و گھریلو ضروریات کے لیے گیس کے ذخائر میں بدستور کمی واقع ہورہی ہے اس لیے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کی مستقبل کی ضروریات کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔گیس بحران کا اندازہ اسی صورتحال سے لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت نے چار ماہ تک صنعتی مقاصد اور سی این جی سٹیشنوں پر گیس بندش کے احکامات جاری کیے ہوئے ہیں ایسی صورتحال میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس سے مستقبل میں گیس کی ضروریات نہ صرف پوری ہونگی بلکہ انڈسٹری کو بھی مسلسل گیس کی سپلائی ممکن ہوسکے گی۔ جس کے باعث حکومت کا صنعتی ترقی کا ویژن بھی پورا ہوگا اورملک میں بیرونی سرمایہ کاری بھی آئے گی جس سے حکومت مالی بحران سے بھی نکل جائے گی اور اس منصوبہ کی تکمیل سے نئی انڈسٹریز کے قیام سے روزگار کے وافر مواقع دستیاب ہونے سے ملک میں بے روزگاری جیسے مسئلہ پر بھی قابو پایا جاسکے گا۔


ملک طاہر جاوید نے روس ، چین ، افغانستان، تاجکستان اور بھارت سے زیر غور تجارتی معاہدوں کو مثبت سمت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے سینٹرل ایشاءساﺅتھ ایشاءبجلی ٹرانسمیشن اینڈ ٹریڈمنصوبہ کاسا کے تحت 1000میگا واٹ سستی بجلی دستیاب ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ توانائی بحران کا خاتمہ صنعتی ترقی کیلئے از حد ضروری ہے حکومت کا چین کے ساتھ توانائی بحران کے لیے مختلف معاہد ے اور کاسا 1000میگا واٹ معاہدہ اس حکومت کے اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ حکومت توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے۔ کاسا 1000میگا واٹ بجلی معاہدہ سے پاکستان کی بجلی کی ضروریات پوری ہونگی اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ سے انڈسٹری ترقی کریں گی جس سے ملک خوشحالی کی راہوں پر گامزن ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ کاسا معاہدہ سے سستی بجلی کے علاوہ چاروں ممالک میں تجارت کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت پاور پلانٹ کے ذریعے اپریل2015ءتک 2600میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اس طرح امید ہے کہ مستقبل میں حکومت توانائی بحران پر قابو پالے گا۔

مزید :

کامرس -