بدین میں 2 نوعمر لڑکوں کا گینگ ریپ، پولیس اہلکار اور سیاسی جماعت کے عہدیدار کیخلاف الگ الگ مقدمات درج

بدین میں 2 نوعمر لڑکوں کا گینگ ریپ، پولیس اہلکار اور سیاسی جماعت کے عہدیدار ...
بدین میں 2 نوعمر لڑکوں کا گینگ ریپ، پولیس اہلکار اور سیاسی جماعت کے عہدیدار کیخلاف الگ الگ مقدمات درج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بدین (ویب ڈیسک) سندھ کے ضلع بدین میں نویں جماعت کے 2 نو عمر لڑکوں کو گینگ ریپ کیا گیا، ریپ کرنے والے گینگ میں ایک پولیس کانسٹیبل اور ایک سیاسی جماعت کا عہدیدار بھی شامل ہے۔بدین کے ایس ایس پی شیراز نذیر نے کانسٹیبل کو معطل کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی ہے، اس کےعلاوہ سیاسی جماعت کے عہدیدار کو پارٹی کے ضلع صدر نے نوٹس جاری کردیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکے کے والد نے سیرانی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اتوار (21 اپریل) کے روز ان کا بیٹا اپنے دوستوں کے ساتھ سیرانی فلنگ  سٹیشن کے سامنے کرکٹ کھیل رہا تھا کہ کانسٹیبل اور اس کے دوستوں نے اس کے بیٹے کو لالچ یا زبردستی ساتھ لے جانے پر مجبور کیا اور اسے بدین لے گئے جہاں انہوں نے اسے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا اور اسے بے ہوشی کی حالت میں گوپانگ کے قریب پھینک دیا۔

انہوں نے کہا کہ میگھواڑ برادری کے کچھ لوگ لڑکے کو دیکھ کر اپنے گھر لے آئے۔

بدین پولیس نے کانسٹیبل اور اس کے 3 ساتھیوں کے خلاف دفعہ 190، 377، جے-337 اور 34 کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے، پولیس نے کانسٹیبل کو گرفتار کر لیا جبکہ دیگر ملزمان تاحال فرار ہیں۔ ایس ایس پی نے اسی طرح کے ایک اور واقعے کا نوٹس لیا جس میں ایک اور نوجوان لڑکے کو سیاسی جماعت کے عہدیدار اور اس کے دوست نے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا، ایس ایس پی کے حکم پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

متاثرہ لڑکے کے چچا نے کہا کہ اس کے بھتیجے کو نہ صرف ریپ کا نشانہ بنایا بلکہ ملزم نے موبائل فون کے ذریعے ویڈیو بھی بناتے رہے۔ پولیس نے متاثرہ لڑکے کے چچا کی جانب سے سیاسی جماعت کے عہدیدار اور اس کے ساتھی کے خلاف درج کرائی گئی شکایت پر تعزیرات پاکستان کے سیکشن 34-377 کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے، جبکہ سیاسی جماعت کے بدین چیپٹر کے صدر نے ملزم کو نوٹس جاری کردیا ہے۔