دنیا بھرمیں یوم شہداء کشمیر پر آزادی کے حق میں ریلیاں،حریت قیادت نظربند،وادی آزادی کے نعروں سے گونج اٹھی

دنیا بھرمیں یوم شہداء کشمیر پر آزادی کے حق میں ریلیاں،حریت قیادت ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سرینگر (این این آئی)کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے ہفتہ کویو م شہدائے کشمیر اس عزم کی تجدید کے ساتھ منا یاکہ وہ اپنے ناقابل تنسیخ حق،حق خود ارادیت کے حصول تک شہداء کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہفتہ کو مکمل ہڑتال کی گئی۔قابض انتظامیہ نے مزار شہداء نقشبند صاحب سرینگر جہاں تیرہ جولائی کے شہداء دفن ہیں کی طرف مارچ کوروکنے کیلئے سرینگر میں پابندیاں نافذ کر دی تھیں اور بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے تھے۔ کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہڑتال اور مارچ کال مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی 2010سے گھر میں نظر بند ہیں جبکہ انتظامیہ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو بھی گھر میں نظر بند کر دیا۔ میر واعظ کوجامع مسجد سرینگر سے مزار شہداء نقشبند صاحب تک ایک جلوس کی قیادت کرنی تھی۔ حریت فورم نے سرینگر میں پابندیاں عائد کرنے اور میر واعظ کو نظر بند کرنے پر قابض انتظامیہ کی شدید مذمت کی۔ انتظامیہ نے مقبوضہ وادی میں ریل سروس بھی معطل کر دی۔13 جولائی 1931 کشمیر کی تاریخ کا وہ یاد گار دن ہے جب ظلم وستم، جبر و استبداد اور استحصالی نظام کے خلاف جدوجہد کا آغا ز ہوا۔1931میں یہی دن تھا جب ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے فوجیوں نے سرینگر سینٹرل جیل کے باہر 22کشمیریوں کو اس وقت یکے بعد دیگرے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا جہاں وہ  عبدالقدیر نامی ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پر ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے وہاں جمع تھے۔ عبدالقدیر نے کشمیریوں کو ڈوگرہ راج کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہاتھا۔مولانا عباس انصاری، آغاسید حسن الموسوی الصفوی، مولانا مسرور عباس، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت حریت رہنماؤں اورتنظیموں نے اپنے بیانات میں کہاکہ تاریخ جموں وکشمیر میں 13جولائی کی خصوصی اہمیت ہے کیونکہ 1931ء میں اسی دن کشمیر ی اپنے حقوق کے لیے  اتھ کھڑے ہوئے تھے۔ اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیرشاخ کے زیر اہتمام ایک کانفرنس کے مقررین نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی طرف سے دی جارہی قربانیاں 13جولائی 1931ء کے شہداء کے مشن کا تسلسل ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ جنوبی ایشیامیں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
کشمیر،ہڑتال 

مزید :

صفحہ آخر -