عمران خان نے ملاقات میں کونسا شعر سنایا؟ وکیل شعیب شاہین نے بتا دیا

عمران خان نے ملاقات میں کونسا شعر سنایا؟ وکیل شعیب شاہین نے بتا دیا
عمران خان نے ملاقات میں کونسا شعر سنایا؟ وکیل شعیب شاہین نے بتا دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ان کی وکلا نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی، ملاقات میں مقدمات اور اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔

شعیب شاہین نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے ملاقات میں شعر پڑھا ہے’’اے طائر لا ہوتی اس رزق سے موت اچھی ،جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی‘‘، ان کاکہناتھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ڈو اور ڈائی کا پیغام دیا ہے،شعیب شاہین  نے کہاکہ یہ اشرافیہ نہیں بدمعاشیہ ہے انہوں نے جمہوریت دفن کردی ہے ،انصاف کے واحد فورم  کی بھی حالت بری ہے ،اب لوگ اٹھیں اور اپنے حقوق کی بات کریں،ان کاکہناتھا کہ جب عوام نکلتی ہے تو 8 فروری کی طرح باہر نکلتی ہے ،ہم180سے زیادہ سیٹیں جیت چکے تھے ،لوگ باہر نکلیں اسوقت تک واپس نہ ہو جب تک بانی پی ٹی آئی کے مطالبات منظور نہ ہو۔

شعیب شاہین نے کہاکہ احتجاج کے سلسلے میں ہماری میٹنگ جاری ہیں،پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں ہے ،فائنل مشاورت کیلئے ہر پارٹی میں مشاورت ہوتی ہے ہماری بھی مشاورت  جاری ہے کوئی اختلاف نہیں ہے ،ہم آپس میں مذاق بھی کریں تو ہماری پارٹی میں لڑائی کے میسج چل جاتے ہیں۔

ابوزر سلمان نیازی کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم نے بہادر شاہ ظفر نہیں بننا ہمیں ٹیپو سلطان بننا ہے ،جواحتجاج میں شریک نہیں ہوگا اسکا پارٹی سے تعلق نہیں ہو گا ،24 نومبر کو ایم این اے، ایم پی اے سب قیادت باہر نکلے گی۔