سودی نظام نے پاکستان کو آگے بڑھنے سے روک رکھا ہے :سراج الحق

سودی نظام نے پاکستان کو آگے بڑھنے سے روک رکھا ہے :سراج الحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس آئین سے ماوریٰ باتیں کررہے ہیں ،آئین میں سود ی نظام پر پابندی کاواضح حکم موجودہے ۔سودی نظام اور کرپشن نے پاکستان کو آگے بڑھنے سے روک رکھا ہے ۔ عوام کو پانامہ کیس کے فیصلے کا شدت سے انتظار ہے۔ پانامہ کیس کو مسئلہ کشمیر نہیں بننا چاہئے ۔ پانامہ کے فیصلے سے کرپشن کے دروازے بند ہو جائیں گے ۔ پانامہ کیس میں کسی بڑے کو سزا ہوگئی تو چھوٹے کرپشن سے ہمیشہ کیلئے کانوں کو ہاتھ لگا لیں گے اور پورا نظام درست ٹریک پر چڑھ جائے گا۔پانامہ کیس عدلیہ کابھی امتحان ہے ہمیں امید ہے کہ عدلیہ قوم کے سامنے سرخرو ہوگی ۔ 20کروڑ عوام کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے اگر 5/6ہزار لٹیروں کو جیلوں میں بھیج دیا جائے تو سودا مہنگا نہیں ۔سود اور کرپشن کے خاتمہ کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔کلبھوشن سے ہمدردی رکھنے والے ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے ۔کلبھوشن کورعایت دینے والوں کو عوام رعایت نہیں دیں گے ۔حکمرانوں کو کلبھوشن کے معاملہ پر بھارت کو پوری جرأت سے جواب دیناچاہیے ۔ ملک میں تیس لاکھ طلبہ مدارس میں زیر تعلیم ہیں ، حکومت تعلیمی بجٹ میں دینی مدارس کا حصہ رکھے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع اور بعدا زاں جامعہ عربیہ گوجرانوالا میں ختم بخاری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر شیخ القرآن و الحدیث مولانا عبد المالک اور مہتمم جامعہ عربیہ مولانا عطاء الرحمن بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم سینیٹ کے مسئلے کو خود حل کریں ۔ وزراء کی سینیٹ سے غیر حاضری سے قوم کے کروڑوں روپے ضائع ہوتے ہیں ۔ حکومت وفاق کو خود کمزور کررہی ہے ۔ وفاق اور صوبوں میں بد اعتمادی سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔جب تک حکومت خود کو عوام کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھے گی ،اس کے اندر احساس ذمہ داری پیدا نہیں ہوسکتا ۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں لیکن وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم نے صوبوں کے اندر وفاق کے خلاف نفرت پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سود کی ممانعت قرآن و حدیث اور آئین پاکستان میں بڑی وضاحت کے ساتھ کردی گئی ہے ،سود کو اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ جنگ قراردیتا ہے لیکن اس کے باوجود وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس کی طرف سے اس پر ابہام کا اظہار سمجھ سے بالاتر ہے ۔
سراج الحق