کشمیر میں آزادی کیلئے ہم کس کشمیر میں آزادی کیلئے ہم کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں،وی سی زرعی یونیورسٹیی بھی حد تک جا سکتے ہیں،وی سی زرعی یونیورسٹی

کشمیر میں آزادی کیلئے ہم کس کشمیر میں آزادی کیلئے ہم کسی بھی حد تک جا سکتے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


فیصل آباد(بیورورپورٹ)وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آبادپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی راہ میں حائل تمام طاغوتی طاقتوں اور بھارت کے سامراجی ہتھکنڈوں کے آگے ہر پاکستانی سیسہ پلائی دیواربن کر کھڑا ہوگااور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھے گا جب تک مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا پرچم سربلند نہیں ہوجاتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پرچم کشائی کی تقریب کے بعد اپنے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر میں دو قومی نظریہ ہی درحقیقت وہ دستاویز تھی جس کی بنیاد پر دو علیحدہ مملکتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرکے برصغیر کے مسلمان نوجوانوں میں دو قومی نظریئے کو مکمل وضاحت کے ساتھ پیش کیا ہے کہ ہندواور مسلمان کبھی اکٹھے نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرادادوں کی روشنی میں کشمیر پاکستان اور بھارت کے مابین ایک تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام کے ہاتھ میں دیا گیا ہے۔
اور 80فیصد سے زائد مسلم اکثریتی ریاست کے عوام کو دنیا کی کوئی طاقت حق خودارادیت سے دور نہیں رکھ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستا ن کے 72ویں یوم آزادی کو یوم یکجہتی کے کشمیر کے طو رپر مناتے ہوئے پوری کیمپس کمیونٹی افواج پاکستان اور حکومت پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے کہ کشمیر میں آزادی کیلئے ہم کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کبھی بھی اپنے مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہوپائے گا بلکہ کشمیر میں جاری شمع آزادی کا اثر بھارت کی دوسری حریت پسند ریاستوں تک بھی پہنچے گا۔ انہوں نے بتایا کہ تقسیم ہند کے وقت ہندوستان کی 565ریاستوں میں سے کشمیر کا شمار چند ایک میں ہوتا تھا جن کے مستقبل کا فیصلہ ان کے عوام پرچھوڑا گیا تھا تاہم بعدمیں کشمیر کی کٹھ پتلی سیاسی قیادت کی طرف سے ہندوستان کا حصہ رہنے جیسے غیرعوامی فیصلے کے نتیجہ میں آج تک کشمیریوں کی خواہشات کے خلاف ہندوستان اپنا تسلط جما کر بیٹھا ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بوسینیا‘ اور فلسطین میں مسلمانوں کے ساتھ جو مظالم ڈھائے جاتے رہے ہیں ان کی باقیات آج بھی دیکھی جا سکتی ہیں جو ہمیں آزادی کی نعمت کا احساس دلاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 16اپریل کویونیورسٹی کی قیادت سنبھالنے کے بعد آج تک روزانہ 15گھنٹے کام کر رہے ہیں اور کوشا ں ہیں کہ وراثت میں ملنے والے سینکڑوں مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ تدریسی و تحقیقی سٹاف کے مورال کو بلند کرنے کیلئے برسوں سے لٹکے ہوئے ان کی ترقیوں کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ سلیکشن بورڈ کے دومیراتھان سیشنز کے بعد رواں ماہ کے دوران سنڈیکیٹ کا اجلاس بھی منعقد کیا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں ترقی پانے والا 300سے زائد عملہ اپنی نئی پوزیشنوں پر براجمان ہوکرپیشہ وارانہ اُمور میں مکمل یکسوئی اور خلوص کے ساتھ پیش رفت کر پائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آسامیوں کا نیا اشتہار بھی آئندہ چند روز میں جاری کر دیا جائے گا جس کے بعد برسوں سے ایڈہاک اور ڈیلی ویجز کے طور پر یونیورسٹی کی خدمت کرنیوالے سینکڑوں حقداروں تک ان کا حق پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہدایت پر تمام خالی آسامیاں اخبارات میں مشتہر کی جا رہی ہیں جن پر باصلاحیت اور میرٹ پر پورا اترنے والوں کی تقرریاں شفاف انداز میں یقینی بنائی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ظلمت شب کا شکوہ کرنے کے بجائے اپنے حصے کی شمع ضرور روشن کریں گے جس کیلئے انہیں سٹاف کا تعاون درکار ہوگا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انجینئرنگ و کنسٹرکشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ میٹنگ میں آڈیٹوریم کی چھت‘ مرکزی کوری ڈور کا فرش اور نیو سینٹ ہال میں نصب نشستوں کی مرمت و پوشش کے احکامات جاری کر دیئے ہیں جن پر کام جلد شروع ہوجائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ معمولی مرمت کیلئے پاور ہاؤس میں ایک خصوصی سیل بنایا جا رہا ہے جہاں فوری مرمت کے متقاضی کاموں کوروزانہ کی بنیاد پر نمٹایا جائے گا۔ ڈاکٹر محمد اشرف نے بتایا کہ محدود وسائل کے باوجود فردوس کالونی سمیت تمام رہائشی کالونیوں کا سروے شروع کیا جا رہا ہے تاکہ فوری مرمت طلب کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔ تقریب میں لیبارٹری سکولز و کالج سسٹم کے طلباء و طالبات‘ ڈے کیئر سینٹر کے بچوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی شہرت کے حامل نوجوان گلوکار سانول ڈھلوں اور رائزنگ سٹار نبیل سلطا ن نے بھی ملی نغموں پر خود داد سمیٹی۔ بعد ازاں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف کی قیادت میں یکجہتی کشمیر واک کی گئی جس میں ڈینز‘ڈائریکٹر‘ چیئرمین‘ اساتذہ اور ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی جس کے بعد شرکاء میں جشن آزادی کی خوشی میں مٹھائی بھی تقسیم کی گئی۔ آج بروز جمعرات کو پورے ملک ی طرح زرعی یونیورسٹی میں بھی بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طو رپر منایا جائے گا۔

مزید :

کامرس -