ستی یا کاہلی زندگی میں منفی جذبات کی مظہر ہے، نفرت اور حسد کے باعث آپ السر اور بلندفشار خون جیسے امراض کا نشانہ بن رہے ہیں

ستی یا کاہلی زندگی میں منفی جذبات کی مظہر ہے، نفرت اور حسد کے باعث آپ السر ...
ستی یا کاہلی زندگی میں منفی جذبات کی مظہر ہے، نفرت اور حسد کے باعث آپ السر اور بلندفشار خون جیسے امراض کا نشانہ بن رہے ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ :ریاض محمود انجم
 قسط:18
سستی اور کاہلی اور غیرفعالیت سے اجتناب و احتراز
جب آپ اپنے لیے خوشی و مسرت حاصل کرنے پر مبنی اپنی صلاحیت اور استعداد کو مدنظر رکھتے ہیں تو پھر ”سستی و کاہلی“ کو ایک ایسی علامت کے طو رپر اپنے ذہن میں رکھیے جو آپ کی زندگی میں منفی جذبات و احساسات کی مظہر ہے۔ ممکن ہے کہ آپ یہ سمجھیںکہ غصہ، ناراضی، جارحیت، ندامت، شرمندگی اوردیگر ایسے احساسات بعض اوقات زندگی میں قابل قدر حیثیت کے مالک ہوتے ہیں اور اسی لیے آپ انہیں ترک نہیں کرنا چاہیے۔ اب آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ان منفی احساسات و جذبات کے باعث آپ خود کو کس حد تک اپنی زندگی میں غیرفعالیت سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
سستی، کاہلی اورغیرفعالیت میں آپ کی طرف سے مکمل طور پر حوصلہ ہارنے، قوت فیصلہ کی عدم موجودگی اور کامیابی کے ضمن میں ہچکچاہٹ جیسے عوامل شامل ہیں۔ کیا آپ میں موجود غصہ اور اشتعال آپ کو کچھ کہنے، محسوس کرنے اور عملی قدم اٹھانے سے روک دیتا ہے؟ اگر آپ اسی قسم کا رویہ اورطرزعمل اپناتے ہیں تو پھر آپ اپنی زندگی میں سستی، کاہلی اور غیرفعالیت کا شکار ہو چکے ہیں۔
کیا آپ کے وجود میں موجودگی شرم، آپ کو اپنے واقف کاروں سے میل ملاقات سے روکتی ہے؟ تو پھر اس صورت میں سستی، کاہلی، بے حسی اور غیرفعالیت نے آپ پر قبضہ جما رکھا ہے اور آپ زندگی کے اس تجربے سے محروم ہو رہے ہیں جو جائز طو رپر آپ کا حق ہے۔ کیا آپ میں موجود نفرت اور حسد کے جذبات کے باعث آپ السر اور بلندفشار خون جیسے امراض کا نشانہ بن رہے ہیں؟ کیا اس شرم کے باعث آپ اپنی پیشہ وارانہ مصروفیت صحیح طور پر انجام دے رہے ہیں؟ کیا آپ اپنے اندر موجود منفی جذبات وا حساسات کے باعث سو نہیں سکتے یا اپنے محبوب سے محبت بھری باتیں نہیں کر سکتے؟ یہ تمام علامات، غیرفعالیت، سستی اور کاہلی کی ہیں۔ یہ ایک ایسی حالت ہے خواہ شدید یا معمول نوعیت کی ہو، آپ اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق نہ تو کامیابی حاصل کر سکتے ہیں اور نہ ہی اعلیٰ درجے کی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کے احساسات اس حالت کی طرف اشارہ کرتے ہیں تو پھر بغیر کسی عذر اور تاخیر کے یہ احساسات ترک کرنے کی کوشش کیجیے۔
ذیل میں چند ایسی مثالیں درج کی جا رہی ہیں جن کے ذریعے آپ یہ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ غیرفعالیت اور سستی و کاہلی کا شکار ہیں:
 آپ اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق اپنے شریک حیات اور بچوں سے محبت آمیز انداز میں بات نہیں کر سکتے۔
آپ اپنے من پسند منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔
آپ نہ تو کسی سے محبت کر سکتے ہیں اورنہ ہی کسی کو پسند کر سکتے ہیں۔
آپ اپنے اندر موجو دمنفی اور غیرتعمیری جذبات و احساسات کے باعث کس بھی کھیل یا پرلطف سرگرمیوں میں شریک نہیں ہوسکتے۔
جو شخص آپ کو پسند ہو، آپ اس کے ساتھ اپنا تعارف نہیں کر اسکتے۔
جب آپ کو یہ بھی معلوم ہو کہ آپ کی طرف سے مہذب اورشائستہ روئیے کے باعث دوسروں کے ساتھ آپ کے تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں توپھر بھی آپ دوسروں کے ساتھ گفتگو نہیں کر سکتے۔
آپ سو نہیں سکتے کیونکہ ذہنی طو رپر آپ پرسکون نہیں ہیں۔
آپ خود میں مووجود غصے اور اشتعال کے باعث واضح اندازفکر اختیار نہیں کر سکتے۔
آپ اپنے محبوب فرد کے لیے غلط الفاظ استعمال کر سکتے ہیں۔
آپ اعصابی اور ذہنی طورپر اس قدر مضطرب ہیں کہ آپ کوئی کام بھی بہتر طو رپر انجام نہیں دے سکتے۔
 جاری ہے )
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم “ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں )ادارے کا مصنف کی آراءسے متفق ہونا ضروری نہیں ۔

مزید :

ادب وثقافت -