شام کے بعد اسرائیل نے ایک اور مسلمان ملک پر حملہ کردیا
یروشلم (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل نے کہاہے کہ اس نے یمن میں حوثی جنگجوؤں کے مبینہ زیر استعمال بندرگاہوں اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے کیے ہیں، یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب حوثیوں کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل روکا گیا۔اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا "یمن میں حوثی عسکری اہداف پر درست حملے کیے گئے، جن میں صنعاء میں بندرگاہیں اور توانائی کا بنیادی ڈھانچہ شامل ہیں، جنہیں حوثی اپنے عسکری اقدامات کے لیے استعمال کر رہے تھے۔"
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حوثیوں سے منسلک میڈیا چینل المسیرہ نے کہا کہ یمنی دارالحکومت صنعاء اور بندرگاہی شہر الحدیدہ میں "جارحانہ حملے" کیے گئے۔رپورٹ کے مطابق حملوں میں صنعاء میں دو مرکزی بجلی گھروں کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ الحدیدہ میں بندرگاہ پر چار حملے کیے گئے اور دو حملے ایک آئل تنصیب پر کیے گئے۔
یہ اس ہفتے دوسرا موقع تھا جب اسرائیلی فوج نے یمن سے داغے گئے میزائل کو روکا۔ پیر کو حوثیوں نے ایک میزائل داغنے کا دعویٰ کیا جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ "اسرائیلی دشمن کے مقبوضہ علاقے یافا" کے ایک عسکری ہدف کی طرف داغا گیا تھا۔اسی روز اسرائیلی بحریہ کے ایک میزائل بوٹ نے بحیرہ روم میں یمن سے داغے گئے ایک ڈرون کو روکا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں کے دوران اسرائیل نے شام میں ہونے والی تبدیلی کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے شام پر متعدد فضائی حملے کرکے بڑی تعداد میں ملٹری تنصیبات تباہ کردی تھیں۔