لائیو سٹاک فارمرز کی ترقی کیلیے 1 ارب روپے کا تاریخی مالیاتی پیکیج متعارف کروایا:سابق وزیر ابراہیم حسن مراد

لائیو سٹاک فارمرز کی ترقی کیلیے 1 ارب روپے کا تاریخی مالیاتی پیکیج متعارف ...
لائیو سٹاک فارمرز کی ترقی کیلیے 1 ارب روپے کا تاریخی مالیاتی پیکیج متعارف کروایا:سابق وزیر ابراہیم حسن مراد
سورس: فائل فوٹو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد نے چیف آف آرمی سٹاف پاکستان جنرل سید عاصم منیر کو ملکی ترقی کےلیے گرین پاکستان جیسے شاندار اقدام پر مبارکباد پیش کی۔ انکا کہنا تھا کہ بدلتی موسمیاتی تبدیلی لمحۂ فکریہ ہے، لہٰذا ایسے حالات میں اس طرح کے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

 پنجاب کی نگران حکومت کے دوران سابق صوبائی وزیر لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ، ابراہیم حسن مراد نے اس شعبے میں تاریخی اصلاحات اور انقلابی اقدامات کروائے، جو پاکستان میں شعبہ لائیو اسٹاک کی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوئے۔

ابراہیم مراد نے کہا کہ جانوروں کی بیماریوں کی روک تھام کے لیے پاکستان میں پہلی بار ڈیزیز کنٹرولڈ کمپارٹمنٹس (DCC) کا قیام عمل میں لایا گیا، جس سے گو شتکی تیا ر ی اور ا یکسپو رٹ کو فر وغ ملا۔ مزید برآں، ملک میں پہلی بار اینیمل آئیڈنٹیفکیشن اینڈ ٹریس ایبلٹی سسٹم متعارف کروایا گیا، جو جانوروں کی شناخت اور صحت کے مؤثر انتظام میں مددگار ثابت ہوا۔

سابق وزیر کا کہنا تھا کہ گوشت کی پیداوار اور برآمدات کے فروغ کے لیے بہاولپور میں جدید میٹ زون منصوبہ شروع کیا گیا، جس سے بین الاقوامی معیار کے مطابق گوشت کی تیاری اور ایکسپورٹ کو فروغ ملے گا۔ افزائشِ نسل کے تحفظ کے لیے ہماری حکومت حکومت نے مادہ جانوروں کی سمگلنگ اور ذبح پر مکمل پابندی عائد کی، تاکہ ملکی سطح پر لائیو سٹاک کی بڑھوتری یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر قانونی فیڈ ملز، پولٹری فارمز اور رینڈرنگ پلانٹس کے خلاف کامیاب کریک ڈاؤن کیا گیا تا کہ غیر معیاری پیداوار اور صحت عامہ کے مسائل پر قابو پایا جا سکا۔

سابق وزیر نے مزید بتایا کہ لائیو سٹاک فارمرز کی ترقی کے لیے 1 ارب روپے کا تاریخی مالیاتی پیکیج متعارف کروایا، جبکہ 40 ہزار ایکڑ پر جدید لائیو سٹاک فارمنگ منصوبے شروع کیے گئے، تاکہ جدید سائنسی طریقوں سے لائیو سٹاک کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔ دودھ کی پیداوار اور معیار میں بہتری کے لیے بھی خصوصی منصوبے متعارف کرائے گئے۔

ابراہیم کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تعاون کے تحت، چین کے ساتھ جدید لائیو سٹاک پریکٹسز کے فروغ کے لیے تاریخی معاہدہ کیا گیا، جو مستقبل میں اس شعبے میں مزید ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔

ابراہیم مراد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ڈی جی خان میں نسل کی بہتری کے لیے کسانوں کو مفت مینڈھے اور بکرے فراہم کیے گئے، جبکہ جانوروں کی بیماریوں کی فوری تشخیص کے لیے 7 نئی موبائل ویٹرنری لیبارٹریز قائم کی گئیں۔ فارمرز کی سہولت کے لیے بزنس فسیلیٹیشن سینٹرز بھی قائم کیے گئے، تاکہ کسانوں کو بہتر کاروباری مواقع اور مشورے فراہم کیے جا سکیں۔
سابق وزیر کا یہ بھی  کہنا تھا کہ یہ تمام اقدامات نہ صرف پاکستان میں لائیو سٹاک کی ترقی کے لیے ایک نئی بنیاد ثابت ہوں گے بلکہ اس سے مویشی پال حضرات کی معیشت بھی مستحکم ہوگی۔