بلندیوں پر قدم جما کر بلند اپنا نصیب رکھنا۔۔۔

بلندیوں پر قدم جما کر بلند اپنا نصیب رکھنا۔۔۔
بلندیوں پر قدم جما کر بلند اپنا نصیب رکھنا۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جو دور رہ کر قریب تر ہے اسی کو دل کے قریب رکھنا

بلندیوں پر قدم جما کر بلند اپنا نصیب رکھنا

اگر کبھی تم بہت ہی چاہت سے نام رکھو تو یاد رکھنا
نجیب رکھنا ، حسیب رکھنا ، خطیب رکھنا ، مجیب رکھنا

رحیم ہے جو کریم ہے جو غفور ہے اور نور ہے جو
اُسی سے راز و نیاز رکھنا اُسی کو ہر دم حبیب رکھنا

جو جان و دل ہے جو دین و ایماں جو عہد و پیماں جو راہِ حق ہے
اُسےمسیحا اُسے معالج اُسے بنا کر طبیب رکھنا

نہیں ہے اُس کا کوئی بھی ہمسر نہیں ہے اُس کا کوئی بھی ثانی 
بہت بڑا ہے گناہ دیکھو کسی کو اُس کا رقیب رکھنا

وہ راہبر ہے وہ رہنما ہے کہ ہم نوائی ملے گی اُس سے
وہی سہارا وہی کنارا اُسے ہی اپنا حبیب رکھنا

یقیں کی دولت ملے گی فرحت جو اُس پہ تم اعتماد رکھو
نہ وسوسے دل میں پال رکھنا نہ وہم دل کے قریب رکھنا

کلام :ڈاکٹر فرزانہ فرحت (لندن)

مزید :

شاعری -